سعودی عرب میں الدرعیہ کے الطریف محلے سے جزیرہ عرب کے مرکزی علاقے کی سیر کے لیے نکلے مہم جو مارک ایونز اور ان کے ساتھی سیاح ’درب المنجور‘ پہنچ گئے ہیں۔
قدیم زمانے میں المنجور شاہراہ طویق کوہستانی علاقے کے مشرق و مغرب کے شہروں اور قریوں کے باسی ضرما تک رسائی کے لیے استعمال کیا کرتے تھے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق المنجور شاہراہ سے قافلے بھی گزرتے تھے اور انفرادی طور پر بھی سفر کرنے والے یہ راستہ استعمال کرتے تھے۔ یہ سطح سمندر سے 965 میٹر بلند ہے۔

مہم جو ٹیم میں شامل افراد پہاڑوں کی چوٹیوں سے شاہراہ پر پہنچے۔ ان کا رخ ضرما کے میدانی علاقے کی جانب تھا۔ وہاں سے انہوں نے’قنیفذہ‘ صحرا کا رخ کیا جہاں ان کے لیے کیمپ لگا تھا۔ یہ وہ مقام ہے جہاں مشہور سیاح اور مہم جو عبداللہ فلیپی نے جزیرہ نمائے عرب کو دریافت کرتے وقت خیمہ لگایا تھا۔
مارک ایونز کی قیادت میں مہم جوؤں کی ٹیم جبل مصیقلہ پہنچی۔ یہ تاریخی مرکز اور سیاحوں کی اہم منزل ہے۔ یہ پہاڑ کی چٹانوں پر نقش تحریروں کے لیے مشہور ہے۔ یہاں آنے والے اپنے سیاحتی سفر کا ثبوت چٹانوں پر نقش کرکے آگے بڑھتے رہے ہیں۔
