پاکستان میں سوموار کی صبح بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے باعث کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہوگئی تھی جو کہ رات گئے بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔
وزارت توانائی کے مطابق اس وقت تمام ملک کی تقسیم کار کمپنیوں کے دائرہ کار میں آنے والے علاقوں میں بجلی جزوی طور پر بحال ہو چکی ہے۔
’جیسے جیسے پاور پلانٹس سسٹم میں شامل ہو کر جنریشن بڑھا رہے ہیں ویسے ویسے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی شروع ہو گئ ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
’نئی لیڈرشپ کو پرفارمنس پر ہی جج کیا جائے گا‘Node ID: 736671
وزارت کے مطابق کوئلے اور نیوکلیر اور پلانٹس کم از کم دو سے تین دن بحال ہونے میں لگاتے ہیں۔ اسی دوران بجلی کے باقی پاور پلانٹس چلائے جا رہے ہیں جس میں فرنس آئل، گیس، پانی سے چلنے والے پلانٹس سٹارٹ ہونا شروع ہو چکے ہیں۔
کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ شہر کے تمام گرڈ سٹیشنز کی بجلی بحالی کے بعد اب دیگر متاثرہ فیڈروں کی بجلی بھی بحال ہو گئی ہے۔
کیسکو ترجمان کے مطابق ’کوئٹہ کے تمام فیڈروں کی بجلی اب مکمل طور پر بحال ہے اور معمول کے مطابق بجلی کی فراہمی جاری ہے۔‘
قبل ازیں وفاقی وزیر توانائی خرم دستیگر نے کہا تھا کہ ملک بھر میں بجلی آج رات تک مکمل بحال ہو جائے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر توانائی نے بتایا تھا کہ ملک بھر میں بجلی کا ترسیلی نظام محفوظ ہے، کسی قسم کا خلل، خرابی یا کوئی حادثہ نہیں پیش آیا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ بجلی کی بحالی میں سب سے بڑا چیلنج بجلی بنانے والے پلانٹس کو دوبارہ چلانا ہے جس کے لیے بھی بجلی کی ضرورت ہے۔
’ملک بھر میں بجلی بنانے کے جو کارخانے، پلانٹس یا ڈیم ہیں انہیں ایک ایک کر کے چلانے کا چیلنج ہے جس کے لیے بجلی کی ضررت ہوتی ہے۔ بجلی کی فراہمی کا انتظام کر رہے ہیں تاکہ تمام پلانٹس چلا سکیں۔‘
خرم دستگیر نے بتایا تھا کہ جنوب میں اوچ کے مقام پر موجود پاور پلانٹ کام کر رہا ہے جس کے ذریعے سکھر، نوشیرو فروز، لاڑکانہ اورخیرپور ناتھن شاہ کے علاقوں میں بجلی معمول کے مطابق فراہم کی جا رہی ہے اور اسی پلانٹ کے ذریعے صوبہ بلوچستان اور پنجاب کے چند علاقوں میں بجلی بحال کی گئی ہے۔
اس سے قبل وزیر توانائی خرم دستیگر نے کہا تھا کہ 12 گھنٹے کے دوران بجلی مکمل طور پر بحال ہو جائے گی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق آج صبح 7:34 پر نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہوئ جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہوا
سسٹم کی بحالی پر کام تیزی سےجاری ہے— Ministry of Energy (@MoWP15) January 23, 2023
وزارت توانائی نے اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ ’پیر کی صبح سات بج کر 34 منٹ پر نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی میں کمی واقع ہوئی جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہوا۔ سسٹم کی بحالی پر کام تیزی سے جاری ہے۔‘
’بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجوہات اور ذمہ داران کا تعین کیا جائے‘
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں بجلی کے تعطل کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اعلٰی سطح کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جبکہ وزیراعظم نے تحقیقات کے لیے اعلٰی سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔‘
وزیراعظم نے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے فوری رپورٹ بھی طلب کی ہے۔
بیان کے مطابق وزیراعظم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک میں بجلی کا اتنا بڑا بحران پیدا ہونے کی وجوہات سے آگاہ اور اس کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ شہباز شریف نے ملک میں بجلی کی فوری بحالی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی مشکلات کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔‘
لاہور اورنج لائن ٹرین کی سروس بند
بجلی کی بندش کی وجہ سے لاہور کی اورنج لائن ٹرین سروس بھی بند ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں مکمل بریک ڈاؤن ہے۔
اسی طرح اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کی جانب سے ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’گرڈ سے 117 سٹیشنز کو بجلی کی فراہمی معطل ہے، ریجن کنٹرول سینٹر کی جانب سے ابھی تک (اس کی) کوئی واضح وجہ نہیں بتائی گئی۔ آئیسکو انتظامیہ متعلقہ حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔‘
