کسی بھی گاڑی کا فحص تین برس مکمل ہونے پرکرایا جائے گا ( فائل فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب میں ٹریفک قوانین سب سے لیے یکساں ہیں۔ ان پر عملدرآمد کرانے کی ذمہ داری ٹریفک پولیس کے محکمے کی ہے جسے ’مرور‘ کہا جاتا ہے۔
محکمہ ٹریفک کی ذمہ داریوں میں ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا، تجدید، گاڑیوں کے ملکیتی کارڈ ’استمارہ‘ کا اجرا اور تجدید کے علاوہ ٹریفک خلاف ورزیوں پرچالان کرنا اور روڈ سیفٹی ادارے کے ساتھ مل کر شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔
ٹریفک پولیس کے ادارے سے ایک شخص نے دریافت کیا ‘نئی گاڑی خریدی ہے، گاڑی کا فحص( سالانہ کمپوٹر معائنہ) کتنےعرصے بعد کرانا ضروری ہوگا؟۔
جواب میں ادارہ ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ ’نجی گاڑی جو کہ نئی خریدی گئی ہواس کا فحص تین برس مکمل ہونے پرکرایا جائے گا‘ـ
واضح رہے سعودی عرب میں موٹروہیکل انسپیکشن سالانہ بنیاد پر کرایا جاتا ہے جس کے بغیرگاڑی فروخت نہیں کی جاسکتی۔
گاڑیوں کی سالانہ فٹنس رپورٹ کو عربی میں فحص کہا جاتا ہے۔ فحص نہ کرانا ٹریفک خلاف ورزی شمار ہوتی ہے۔
دوران تفتیش یا کسی بھی نوعیت کی خلاف ورزی ریکارڈ پرآنے کی صورت میں ٹریفک پولیس کے سسٹم میں فحص چیک کیاجاتا ہے ایکسپائرہونے کی صورت میں اس کا چالان بھی خلاف ورزی میں شامل کردیاجاتاہے۔
موٹراسپیکشن سینٹرز میں پیشگی وقت حاصل کرنے کی سہولت سال رواں فراہم کی گئی ہے۔ اپائنٹمنٹ لینے کی سہولت فی الحال تجرباتی بنیادوں پرکی گئی ہے تاہم بعدازاں اسے حتمی طورپرمنظورکیا جائے گا۔
رواں برس فحص کی فیس میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ پہلی بارفحص سینٹرجانے پر115 ریال ادا کرنا ہوتے ہیں اگرپہلی بار گاڑی پاس نہ ہوتو اس صورت میں 15 دن کے اندردوبارہ جانے پر37 ریال فیس کی مد میں وصول کی جاتی ہے۔
نئی گاڑیوں کے لیے فحص کی رعایت 3 برس کےلیے ہوتی ہے۔ تین برس مکمل ہونے کی صورت میں ہربرس فحص کرانا لازمی ہوتا ہے۔
ڈرائیونگ لائسنس کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ‘ لائسنس ایکسپائر ہونے پرجرمانہ کب عائد ہوتا ہے۔ کیا جرمانے میں کسی قسم کی رعایت ہوتی ہے؟
سوال کے جواب میں ادارہ ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ’ ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید بروقت کرانا ضروری ہے۔ لائسنس ایکسپائرہونے کی صورت میں ہربرس کے حساب سے 100 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے‘۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے مزید کہا گیا کہ’ ڈرائیونگ لائسنس کے ایکسپائرہونے کے 60 دن کے بعد جرمانہ نافذ کیا جاتا ہے اگراس دوران لائسنس تجدید کرالیا جائے توجرمانہ نہیں لگے گا‘۔
واضح رہے ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کرانے کے بعد ایسے پرانے لائسنس جن پرایکسپائری کی تاریخ درج نہیں ہوتی۔ ان کے لیے نیا کارڈ پرنٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
ٹریفک پولیس کے سسٹم میں ہی فیس ادا کرنے اورمیڈیکل چیک اب کرانے کے بعد لائسنس کی تجدید کرائی جاسکتی ہے۔