پاکستان کے نامور اداکار، صداکار اور میزبان ضیا محی الدین 91 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے ہیں اور ان کی نماز جناز ڈیفنس فیز فور میں ادا کر دی گئی ہے۔
سنہ 1931 میں پنجاب کے شہر فیصل آباد میں پیدا ہونے والے ضیا محی الدین پاکستان کی پہلی فلم ’تیری یاد‘ کے لکھاری تھے۔
اپنی بھاری بھرکم جادوئی آواز کے سبب لوگوں کے دلوں میں گھر کر جانے والے ضیا محی الدین کی موت پر پاکستان بھر میں ان کے چاہنے والے دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کراچی میں شوٹنگ کے دوران اداکاراؤں کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درجNode ID: 741161
-
نامور اداکار اور ٹی وی میزبان ضیا محی الدین انتقال کر گئےNode ID: 742686
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان بھی ان کے مداحوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ضیا محی الدین کی وفات سے دکھ ہوا ہے۔ میں انہیں دہائیوں سے جانتا تھا۔‘
سابق وزیراعظم نے مزید لکھا کہ ضیا محی الدین انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں ایک ادارے کی حیثیت رکھتے تھے اور انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
Saddened to learn of the passing of Zia Mohyeddin. I knew him for decades. He was a highly cultured person, extremely well read esp in Urdu literature and an institution in the world of entertainment. He will be missed. My condolences & prayers go to his family.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 13, 2023
اردو ادب اور شاعری کی دنیا میں مستند مقام رکھنے والے آن لائن پورٹل ’ریختہ‘ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ضیا محی الدین کی موت ایک صدمہ ہے، جس سے ایک ایسا خلا پیدا ہوا جو کبھی پُر نہیں ہو سکے گا۔‘
Team Rekhta mourns the death of Zia Mohyeddin Sahab, a legendary icon of art and culture. The news of his death came as a huge shock, leaving a void that cannot be filled. He was a fantastic actor, host, producer, and voice-over artist. May his soul rest in peace! pic.twitter.com/cmS8qOalRY
— Rekhta (@Rekhta) February 13, 2023
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بھی ایک ٹویٹ میں ضیا محی الدین کی موت پر دکھ کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جماعت کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’ان کی آرٹس کے لیے خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔‘
اناللہ واناالیہ راجعون
We mourn the loss of Zia Mohyeddin, a cultural icon whose contributions to the arts will never be forgotten. His immense talent and legacy will continue to inspire. Our thoughts and prayers are with his family. Rest in peace, #ZiaMohyeddin pic.twitter.com/D2IMBNFzyT— PML(N) (@pmln_org) February 13, 2023
گلوکار شفقت امانت علی نے لکھا کہ ’ضیا محی الدین صاحب صرف ایک لیجنڈ یا آئیکون نہیں تھے بلکہ اپنے آپ میں ایک ادارہ تھے جنہوں نے نسلوں کو متاثر کیا اور بنایا۔‘
Zia Mohyeddin saheb isn’t just a legend and an icon. He was an institution that influenced and shaped generations. He leaves behind his immortal legacy. A huge loss! Rest in peace #ZiaMohyeddin pic.twitter.com/F8Cg03YBVO
— Shafqat Amanat Ali (@ShafqatAmanatA) February 13, 2023
شان نامی صارف نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’وہ آواز جس نے ہمیں اردو زبان کی محبت میں گرفتار کیا، وہ آواز اب دنیا میں نہیں رہی۔‘
The voice that made us fall in love with the Urdu language, the voice of Zia Mohyeddin is no more.
He was one of country's finest actors & orators.
Rest in Peace Sir pic.twitter.com/Di1hiamIyP
— Shaan (@Shanyousaf6) February 13, 2023
انڈین صحافی امن ملک نے ایک لکھا کہ ’یہ میری خوش قسمتی ہے کہ میں دہلی میں ضیا محی الدین صاحب کے ساتھ کچھ وقت گزار سکا ان کے آخری انڈیا کے دورے کے دوران۔‘
Extremely sad on hearing about the passing of Zia Mohyeddin saab. Was lucky enough to have met him very briefly, in Delhi, during his last India visit.
A legend has passed.
— Aman Malik (@PatrakaarPopat) February 13, 2023