Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیٹرول کی قیمت میں اضافہ، ’میاں صاحب میٹنگ سے اٹھ کر کہاں گئے؟‘

ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 280 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 196 روپے 68 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان میں بدھ کی رات کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 272 روپے ہوگئی ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 22 روپے 20 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 20 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 280 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 196 روپے 68 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے اور دیگر اشیا پر نئے ٹیکس لکانے کا فیصلہ انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار فنانس سپلیمنٹری بل 2023 بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کر چکے ہیں جس کے تحت 170 ارب ریونیو جمع کرنے کے لیے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔  بل کے  تحت مختلف اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کر دی گئی ہے۔
پیٹرول پر بڑھتی ہوئی قیمت اور دیگر اشیا مہنگی ہونے کے سبب پاکستانی سوشل میڈیا پر موجودہ حکومت کو طنز و تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مہر تارڑ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’پیٹرول 272 روپے، شکریہ پی ڈی ایم کا اور ان کا جن کے نام نہیں لیے جا سکتے۔‘
پاکستانی اداکار اور گلوکار فرحان سعید نے ایک تویٹ میں لکھا کہ ’پاکستانیوں تم 500 روپے فی لیٹر پیٹرول بھی ڈلوالوگے، افسوس۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’جو قومیں اپنے لیے کھڑی نہیں ہوتیں وہ اسی رویے کی مستحق ہیں۔‘
حقوق خلق موومنٹ کے رکن عمار علی جان نے مہنگائی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ’قرضے، جرنیلوں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں نے لیے۔ لیکن یہ قرضے واپس غریبوں پر اربوں کا ٹیکس لگا کر کیے جارہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’لینڈ مافیا پر کوئی ٹیکس نہیں لگا لیکن کھانے کی اشیا مزید مہنگی کردی گئیں۔‘
حکومت مخالف جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما فواد چوہدری نے لکھا کہ ’عوام یہ ظلم خاموشی سے نہ سہے بلکہ احتجاج کے لیے باہر نکلیں ورنہ پاکستان کی مڈل کلاس اپنا ہر حق اور اثاثہ کھو دے گی۔‘
اس کے جواب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کا ذمہ دار سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو ٹھرایا۔
مریم نواز کے پولیٹیکل سیکریٹری ذیشان ملک نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اپنی نااہلیوں کے سبب عمران نیازی حکومت نے سخت ترین شرائط پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے پاکستان کو گروی رکھا جس کا تمام ت بوجھ عوام آج بھی برداشت کر رہے ہیں۔‘
کچھ مہینوں پہلے جب اس وقت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا تو مریم نواز کی طرف سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا تھا کہ لندن میں مقیم سابق وزیراعظم نواز شریف اس اضافے پر ناراض ہوئے تھے اور میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
اس بات کو گزرے کئی مہینے گزر چکے ہیں لیکن کچھ لوگوں کو مریم نواز کی وہ ٹویٹ اب بھی یاد ہے۔
صحافی مبشر زیدی نے لکھا ’پیٹرولیم مصنوعات (کی قیمتوں) میں اضافے اور منی بجٹ کی خبر سن کر میاں صاحب میٹنگ سے اٹھ کر کہاں گئے؟‘
اسریٰ نامی صارف نے لکھا ’میاں صاحب نے پیٹرول 227 روپے ہونے پر میٹنگ چھوڑ دی تھی۔ آج 272 روپے پر کیا تاثرات تھے؟‘

 

شیئر: