پاکستان میں بدھ کی رات کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 272 روپے ہوگئی ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 22 روپے 20 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 20 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 280 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 196 روپے 68 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے اور دیگر اشیا پر نئے ٹیکس لکانے کا فیصلہ انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
امپورٹڈ مہنگائی کا نیا طوفان، ’اب ایک نوکری میں گزارا ممکن نہیں‘Node ID: 739571
-
منی بجٹ پارلیمان میں پیش: کون کون سی اشیا مہنگی ہوں گی؟Node ID: 743301
وزیر خزانہ اسحاق ڈار فنانس سپلیمنٹری بل 2023 بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کر چکے ہیں جس کے تحت 170 ارب ریونیو جمع کرنے کے لیے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ بل کے تحت مختلف اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کر دی گئی ہے۔
پیٹرول پر بڑھتی ہوئی قیمت اور دیگر اشیا مہنگی ہونے کے سبب پاکستانی سوشل میڈیا پر موجودہ حکومت کو طنز و تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مہر تارڑ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’پیٹرول 272 روپے، شکریہ پی ڈی ایم کا اور ان کا جن کے نام نہیں لیے جا سکتے۔‘
Petrol Rs 272
Thank you, PDM and Those Who Shall Not Be Named
— Mehr Tarar (@MehrTarar) February 16, 2023
پاکستانی اداکار اور گلوکار فرحان سعید نے ایک تویٹ میں لکھا کہ ’پاکستانیوں تم 500 روپے فی لیٹر پیٹرول بھی ڈلوالوگے، افسوس۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’جو قومیں اپنے لیے کھڑی نہیں ہوتیں وہ اسی رویے کی مستحق ہیں۔‘
Pakistaniyon tum 500 rs litre bhi dalwa loge. Afsos!
The nations that don’t stand up for themselves, deserve this and worse !#inflation #petrolprice #PakistanEconomicCrisis— Farhan Saeed (@farhan_saeed) February 15, 2023
حقوق خلق موومنٹ کے رکن عمار علی جان نے مہنگائی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ’قرضے، جرنیلوں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں نے لیے۔ لیکن یہ قرضے واپس غریبوں پر اربوں کا ٹیکس لگا کر کیے جارہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’لینڈ مافیا پر کوئی ٹیکس نہیں لگا لیکن کھانے کی اشیا مزید مہنگی کردی گئیں۔‘
قرضے جرنیلوں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں نے لئے۔ لیکن یہ قرضے واپس غریبوں پر اربوں کا ٹیکس لگا کر کئے جارہے ہیں۔ لینڈ مافیا پر کوئی ٹیکس نہیں لگا لیکن کھانے کی اشیا مزید مہنگی کردی گئیں۔ آخر کب تک پاکستان میں امیروں کی عیاشیوں کے لئے غریب خاندان قربان ہوتے رہیں گے؟
— Ammar Ali Jan (@ammaralijan) February 15, 2023
حکومت مخالف جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما فواد چوہدری نے لکھا کہ ’عوام یہ ظلم خاموشی سے نہ سہے بلکہ احتجاج کے لیے باہر نکلیں ورنہ پاکستان کی مڈل کلاس اپنا ہر حق اور اثاثہ کھو دے گی۔‘
پیٹرول 22.20روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل آئل 17.20روپے فی لیٹر مہنگا۔صرف ایک نو آبادیاتی نظام میں اس طرح کے فیصلے ممکن تھے،عوام یہ ظلم خاموشی سے نہ سہے احتجاج کیلئے باہر نکلیں ورنہ پاکستان کی مڈل کلاس اپنا ہر حق اور اثاثہ کھو دے گی، زرداری شریف اتحاد پاکستان کو لے ڈوبے گا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 15, 2023
اس کے جواب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کا ذمہ دار سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو ٹھرایا۔
مریم نواز کے پولیٹیکل سیکریٹری ذیشان ملک نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اپنی نااہلیوں کے سبب عمران نیازی حکومت نے سخت ترین شرائط پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے پاکستان کو گروی رکھا جس کا تمام ت بوجھ عوام آج بھی برداشت کر رہے ہیں۔‘
2018 میں جب فتنہ خان اس ملک پر مسلط ہوا تو تو اسے 5.8 کی شرح سے ترقی کرتا ملک ورثے میں ملا لیکن اپنی نااہلیوں کے سبب عمران نیازی حکومت نے سخت ترین شرائط پر IMF سے معاہدہ کرکے پاکستان کو گروی رکھا جس کا تمام تر بوجھ عوام آج بھی برداشت کررہے ہیں#ArrestImranForIMFdeal
— Zeeshan Malik (@ZeshanMalick) February 16, 2023
کچھ مہینوں پہلے جب اس وقت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا تو مریم نواز کی طرف سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا تھا کہ لندن میں مقیم سابق وزیراعظم نواز شریف اس اضافے پر ناراض ہوئے تھے اور میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
اس بات کو گزرے کئی مہینے گزر چکے ہیں لیکن کچھ لوگوں کو مریم نواز کی وہ ٹویٹ اب بھی یاد ہے۔
صحافی مبشر زیدی نے لکھا ’پیٹرولیم مصنوعات (کی قیمتوں) میں اضافے اور منی بجٹ کی خبر سن کر میاں صاحب میٹنگ سے اٹھ کر کہاں گئے؟‘
پٹرولیم مصنوعات۔میں اضافے اور منی بجٹ کی خبر سن کر بڑے میاں صاحب میٹنگ سے اٹھ کر کہاں گئے؟
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) February 16, 2023
اسریٰ نامی صارف نے لکھا ’میاں صاحب نے پیٹرول 227 روپے ہونے پر میٹنگ چھوڑ دی تھی۔ آج 272 روپے پر کیا تاثرات تھے؟‘
میاں صاحب نے پیٹرول 227 ہونے پر میٹنگ چھور دی تھی. آج 272 پر کیا تاثرات تھے؟https://t.co/B4pEg5y4m1
— اسریٰ (@freakonomist5) February 15, 2023