Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی پارلیمنٹ نے عدالتی اصلاحات بل کی ابتدائی منظوری دے دی

قانون سازی کے خلاف ہفتہ وار احتجاج میں ہزاروں لوگ شامل ہو چکے ہیں۔ فوٹو اے پی
اسرائیلی پارلیمنٹ نے منگل کو پہلی بار متنازعہ عدالتی ترمیم کے ایک اہم حصے کی حمایت کر دی ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق اس بل کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے باعث ناقدین اسے جمہوریت کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔

حزب اختلاف نے ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنے کا الزام لگایا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

گزشتہ روز پیر کو ہزاروں افراد نے متوقع ووٹنگ کے خلاف بیت المقدس کی سڑکوں پر احتجاج کیا۔ پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن ارکان نے 'شیم شیم' کے نعرے لگا کر بحث میں خلل ڈالا اور انہیں عارضی طور پر روک دیا گیا۔
بل اب قانون بننے سے پہلے اپنی دوسری اور تیسری ریڈنگ سے پہلے مزید بحث کے لیے لا کمیٹی میں واپس لایا جائے گا۔
اسرائیلی وزیر انصاف یاریو لیون نے بل کی پہلی ریڈنگ پاس ہونے کے بعد اپوزیشن کے اراکین سے کہا ہے کہ اب سے عدالت سب کی ہو گی، آئیں اور بات کریں۔
حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ نے حکومتی اتحاد پر اسرائیل کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ کو اسرائیل اور اس کے لوگوں کی پروا ہے تو آپ آج قانون سازی روک دیں۔

 ناقدین اسرائؓلی حکومت پر اقتدار پر قبضے کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔ فوٹو گیٹی امیج

ادھر اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ اصلاحات پر بات چیت کے لیے فریقین کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں تاحال کامیابی نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی انتظامیہ جو انتہائی آرتھوڈوکس اور انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ اتحاد پر قائم ہے انہوں نے دسمبر کے آخر میں اقتدار سنبھالا تھا۔
دوسری طرف ناقدین حکومت پر اقتدار پر قبضے کا الزام لگاتے ہیں اور جنوری کے اوائل سے قانون سازی کے خلاف ہفتہ وار احتجاج میں ہزاروں لوگ شامل ہو چکے ہیں۔
 

شیئر: