Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی معیشت ٹریلین ڈالر کی حد عبور کر گئی: خالد الفالح 

وزیر سرمایہ کاری نے سعودی میڈیا فورم کے دوران ایک مباحثے میں شرکت کی ہے(فوٹو: سبق)
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے کہا ہے کہ’ سعودی معیشت کا حجم 2016 میں 600 ارب ڈالر تھا جو 2022 کے آخر میں ٹریلین ڈالر کی حد سے تجاوز کرگیا‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق نے وزیر سرمایہ کاری نے سعودی میڈیا فورم کے دوران بین الاقوامی معیشت کو درپیش چیلنجوں، وزارت سرمایہ کاری، اس کی کارکردگی کے حوالے سے ایک مباحثے میں شرکت کی ہے۔
خالد الفالح نے کہا کہ ’بین الاقوامی بحرانوں کے ماحول میں معیشت کو کورونا وبا سمیت متعدد چیلنج درپیش رہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مملکت نے وژن 2030 کے واضح پلان کے تناظر میں بحرانوں سے نمٹنے اور معیشت کو سہارا دینے کےلیے غیر متزلزل سیاسی و اقتصادی موقف اختیار کیا‘۔ 
انہوں نے کہا کہ’ ماضی میں آمدنی کے ذرائع محدود تھے۔ تمام دارومدار خام تیل اور پٹروکیمیکل صنعتوں پرتھا۔ مملکت نے اب نئے اقتصادی شعبے متعارف کرائے ہیں‘۔
خالد الفالح نے کہاکہ ’عام طور پر سرمایہ کار سیاسی و معاشی استحکام، انتظامی و قانونی استحکام پر نظر رکھتے ہیں۔ انہیں کسی بھی ملک میں سرمایہ کاری کے ایسے  مواقع کی تلاش رہتی ہے جن میں رکاوٹیں نہ ہوں‘۔
وزارت سرمایہ کاری نے پرائیویٹ سیکٹر اور مختلف سرکاری اداروں کی شراکت سے سرمایہ کاری کی قومی حکمت عملی تیار کی۔ 
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب کی حقیقی شکل اوراس کے کارناموں کو اجاگر کرنے میں میڈیا کا کرداراہم ہے‘۔
 ’میڈیا سعودی معیشت کی حقیقی تصویر اجاگر کرے اورمملکت میں سرمایہ کاری کے امکانات کو اجاگرکرے‘۔ 

شیئر: