تحریک لبیک کی کال پر سندھ بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال، ’احتجاج مہنگائی کے خلاف ہے‘
پیر 27 فروری 2023 15:40
زین علی -اردو نیوز، کراچی
تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے مہنگائی کے خلاف کراچی سمیت سندھ بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ صوبہ کے مختلف شہروں میں چھوٹے بڑے بازار مکمل طور پر بند رہے اور سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور بڑھتی مہنگائی کے خلاف پیر کے روز تحریک لبیک پاکستان کی کال پر صوبے میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔
کراچی میں تحریک لبیک کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ شہر کے اہم بازار اور کاروباری مراکز بند رہے۔
کراچی صدر بازار، بولٹن مارکیٹ، ناظم آباد، حیدری، یوپی موڑ، ناگن چورنگی، ملیر لیاقت مارکیٹ، کھوکھراپار، بڑا بورڈ، کورنگی، لانڈھی، بلدیاتی ٹاؤن، لیاقت آباد، سپر مارکیٹ، جمشید روڈ، گلشن اقبال سمیت دیگر علاقوں کی مارکٹیں مکمل طور پر بند رہیں۔ اسی طرح شہر میں سڑکوں پر ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر رہی۔
ٹی ایل پی کے کارکنان کی جانب سے اتوار کی شب سے ہی کاروباری مراکز اور چھوٹے بڑے بازاروں میں یہ اپیل کی گئی کہ مہنگائی کے خلاف ہڑتال میں ساتھ دیا جائے اور پیر کے روز کاروبار بند رکھ کر ہڑتال کو کامیاب بنایا جائے۔
ترجمان تحریک لبیک پاکستان کراچی نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارا احتجاج مہنگائی کے خلاف ہے۔ ملک میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کی زندگی مشکل تر ہو گئی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے عوام سے درخواست کی ہے کہ احتجاج کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہم بزور طاقت اس ہڑتال کو کامیاب نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ یہ عوامی مسئلہ ہے اور تمام طبقات مہنگائی سے پریشان ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آج سندھ بھر کے عوام نے مہنگائی کے خلاف ہڑتال میں ہمارا ساتھ دے کر یہ بات ثابت کردی ہے کہ عوام مہنگائی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ احتجاج کا پہلا مرحلہ پر امن عوامی ہڑتال پر مشتمل تھا جو کامیاب رہا ہے۔ یہ عوامی ریفرینڈم ہے۔
اسی طرح سندھ کے دیگر شہر حیدر آباد، ٹنڈو آدم، میرپورخاص، بدین، سجاول، شہید بے نظیر آباد، سکھر اور دادو سمیت مختلف شہروں میں ٹی ایل پی کے زیر اثر علاقوں میں بھی جزوی طور پر کاروبار بند رہا اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ معمول سے کم رہی ہے۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک لبیک پاکستان کے سندھ سے رکن صوبائی اسمبلی مفتی محمد قاسم فخری نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک میں پانچ سو سے زائد تاجر تنظیموں سے ٹی ایل پی رہنماؤں نے ملاقاتیں کی ہیں اور انہوں نے پرامن ہڑتال کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہڑتال کی حمایت کرنے والے تاجران کو حراساں کرنے کا سلسلہ بند کرے اور پیٹرول کی قیمت میں اضافے کو فوری واپس لے کر مہنگائی کا خاتمہ کیا جائے۔