Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف سے کی گئی ’ناانصافیوں کے ازالے‘ کے بعد الیکشن ہوں گے: مریم نواز

پی ٹی آئی رہنما مریم نواز کے بیان کو کسی پلان کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔ (فائل فوٹو: ن لیگ)
پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر نے ملک میں انتخابات کو سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ہونے والی ’نا انصافیوں کے ازالے‘ سے مشروط کردیا ہے۔
پیر کو ساہیوال میں خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت الیکشن سے نہیں ڈرتی بلکہ ان کی تیاری کر رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آج انصاف کردو اور کل صبح الیکشن کروا دو ہمیں کوئی خطرہ نہیں۔ لیکن پہلے عدل ہوگا، انصاف ہوگا۔‘
مریم نواز نے عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں الیکشن سے قبل ’نواز شریف کے لیے جو معیار قائم کیے گئے تھے وہی عمران خان کے لیے معیار ہوگا پھر الیکشن ہوگا اور الیکشن شیر جیتے گا۔‘
’الیکشن ضرور ہوگا لیکن پہلے نواز شریف سے ہونے والی نا انصافیوں کا ازالہ ہوگا۔ ‘
مریم نواز کی جانب کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سپریم کورٹ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ہونے والے انتخابات کی تاریخ کے تعین کے حوالے سے ایک کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
مریم نواز کے ساہیوال جلسے میں خطاب پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور ان کے حامیوں کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے اور اسے ایک ’ڈیل‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے رکن ڈاکٹر ارسلان خالد نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’مریم نواز نے آج وہ تمام خواہشات جس کا لوگوں کو شک تھا وہ تمام پبلک کردیں کہ عمران خان کو ہٹاکر الیکشن کرانا چاہتے ہیں۔‘
پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر فرخ حبیب نے دعوٰی کیا کہ ’مریم صفدر نے لندن پلان خود بتا دیا جو چند ماہ پہلے یقین دہانیوں پر نواز شریف نے تیار کیا۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ ’نواز شریف نے خواہش کا اظہار کیا کہ عمران خان کو جیل میں ڈالا جائے اور سیاسی میدان سے باہر کرنے کے لیے نااہل کروایا جائے۔‘
پاکستانی اینکرپرسن کامران خان نے مریم نواز کے ساہیوال میں کیے گئے خطاب کو ’شرائط نامہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر چاہتی ہیں کہ ’عمران خان 200 پیشیاں بھگتیں، بیگناہ نواز شریف کی سزائیں ختم ہوں اور ترازو کے پلڑے برابر ہوں۔‘

شیئر: