ایران میں نایاب نسل کا ایشیائی چیتا صرف 10 ماہ کی عمر میں مر گیا
اس نایاب نسل کے چیتے کا نام ’پِیروز‘ تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایران میں نایاب نسل کا ایشیائی چیتا دس ماہ کی عمر میں مر گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایران میں پایا جانے والا واحد ایشیائی چیتا گردے فیل ہونے کے باعث کئی روز کے علاج کے بعد منگل کے روز ہلاک ہو گیا۔
اس نایاب نسل کے چیتے کا نام ’پِیروز‘ تھا جو کہ تین ایشیائی چیتوں میں سے بچ جانے والا واحد چیتا تھا۔
دارالحکومت تہران میں واقع سینٹرل ویٹرنری ہسپتال کے سربراہ اُمید مرادی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’میں اپنی ٹیم کی جانب سے معافی مانگتا ہوں کہ ہم چیتے کی زندگی کو نہ بچا سکے۔‘
پیروز اور اس کے تین ساتھی ایران میں پیدا ہونے والے پہلے ایشیائی چیتے تھے۔ وہ صوبہ سیمنان کے توران وائلڈ لائف کی پناہ میں پیدا ہوئے جہاں انہیں ایرانی ماحولیاتی ایجنسی کے کڑی نگرانی میں رکھا گیا۔
ایشیائی چیتے دنیا میں تشویشناک حد تک کم ہونے والے جانوروں میں سے ایک ہیں جنہں بچانے کے لیے ایران نے ہر ممکن کوشش کی۔
اسی مقصد کے لیے اقوام متحدہ بھی معدوم ہوتے جانوروں کی افزائش کے لیے ایرانی حکومت کی مدد کر رہی ہے۔
ایشیائی چیتے افریقی چیتوں کے کزن مانے جاتے ہیں جو کبھی بحرہ احمر سے انڈیا کی حدود میں پائے جاتے تھے، تاہم ان کی تعداد میں گزشتہ ایک صدی کے دوران بڑی کمی واقع ہوئی۔ 1990 میں 400 کے مقابلے میں اب صرف 50 سے 70 چیتے ایران میں رہ گئے۔
ایشیائی چیتوں کی نسل میں بڑی کمی کی وجہ ہرنوں کے شکار، چیتوں کے غیر قانونی شکار اور ان کے جنگلات پر تجاوزات کو قائم کرنا ہے۔
چیتوں کے معدوم ہونے کی ایک اور وجہ گاڑیوں کے ساتھ ایکسیڈنٹ اور ریوڑ کے رکھوالے کتوں کے ساتھ لڑائی بھی ہے۔