خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ اخترحیات گنڈاپور نے کہا ہے کہ بھتے کی کالوں کو ٹریس کرنے کے لیے ڈیجیٹل لیب قائم کی جا رہی ہے۔
خیبرپختونخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل اخترحیات گنڈاپور نے پشاور سینٹرل پولیس آفس میں صحافیوں سے ملاقات میں بتایا کہ امن و امان کی صورتحال ایک بارپھر سنہ 2009 جیسے ہوگئی ہے۔ ’گزشتہ تین چار ماہ میں دہشت گردی کے بڑے واقعات پیش آئے جن میں ہلاکتیں بھی زیادہ ہوئیں۔‘
مزید پڑھیں
-
خیبر پختونخوا میں بھتہ خوری، ’ہر شخص کو اپنی زندگی کا خوف ہے‘Node ID: 720811
-
دہشت گردی، بھتہ خوری کا فتنہ پھر سے جنم لے رہا ہے: شہباز شریفNode ID: 729006
-
سرمایہ کاروں کے اثاثوں کی تفصیل بھتہ خوروں کے پاس کیسے پہنچی؟Node ID: 732166