Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لکی مروت میں ولیمے کے بجائے راشن تقسیم، ’کھانا ضائع کرنے سے بہتر تھا‘

بارات کے بعد ولیمہ نہ دیا جائے تو نہ صرف رشتے دار ناراض ہو جاتے ہیں بلکہ لوگ شادی ہی تصور نہیں کرتے مگر خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت کے ایک خاندان نے اپنے بچوں کی شادی کے کھانوں پر لاکھوں روپے خرچ کرنے کے بجائے ایسا اقدام کیا کہ سب تعریف کرنے پرمجبور ہوئے۔
تحصیل سرائے نورنگ میں پانچ فروری کو دو بھائیوں وقاص خان اور شمعون خان کی شادی ہوئی مگر گاؤں کے بڑے خاندان میں یہ تقریب انتہائی سادگی سے منائی گئی۔
بارات کے بعد لڑکے والوں کی جانب سے دعوت ولیمہ کے بجائے گاؤں کے غریب، مسکین اور مستحق افراد میں راشن تقسیم کیا گیا۔
دلہوں کے چچا اور تحصیل چیئرمین عزیراللہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہم نے پیر کے دن 600 نادار اور مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کیا۔ یہ فوڈ پیکج 6500 روپے کا تیار کیا گیا تھا جس میں آٹا، گھی، چاول، چینی اور دال شامل تھے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے وہ اشیا شامل کیں جو ہر گھر کی ضرورت ہیں۔
عزیراللہ کے مطابق ’ولیمے پر 20 لاکھ روپے سے زیادہ خرچہ آتا ہے، ہم نے سوچا کیوں نہ یہ پیسے کسی ایسی جگہ لگائے جائیں جس سے لوگوں کو فائدہ ہو۔‘
انہوں نے بتایا کہ مہنگائی سے لوگ پریشان ہیں اس لیے گاؤں کے ان افراد کو راشن دیا جو دو وقت کی روٹی کمانے سے قاصر ہیں۔
’ولیمے پر لوگ کھانا کھا کر چلے جاتے ہیں اور زیادہ تر کھانا ضائع ہو جاتا ہے، اس لیے یہ بہتر تھا کہ راشن تقسیم کرتے۔‘
تحصیل چیئرمین عزیزاللہ کے مطابق پہلے گھر والوں کو راضی کیا کیونکہ شادی بیاہ پر فضول خرچی کرنا رواج بن چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں باقی صاحب ثروت افراد بھی اس اقدام کی پیروی کریں۔

دلہوں کے چچا اور تحصیل چیئرمین عزیراللہ کے مطابق یہ فوڈ پیکج 6500 روپے کا تیار کیا گیا تھا۔ (فوٹو: ظفر اقبال)

سرائے نورنگ کے غربا میں راشن بانٹنے کے لیے ڈپٹی کمشنر لکی مروت کو بھی مدعو کیا گیا جنہوں نے اپنے ہاتھوں سے راشن تقسیم کیا۔
ڈپٹی کمشنر عبدالہادی نے اس انوکھے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اپنی خوشیوں میں ایسے نادار لوگوں کو شامل کرنا ہم سب پر فرض ہے۔
مقامی شہری نعمت اللہ خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ وہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور ہیں۔ کبھی کام ملتا ہے تو کبھی خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑتا ہے۔
’گزشتہ دو دنوں سے گھر کے راشن کا سوچ کر پریشان تھا۔ اللہ کا شکر ہے کہ مجھے کچھ دنوں کے لیے راشن مل گیا۔‘
محنت کش نعمت اللہ خان کے مطابق فراہم کردہ راشن سے ان کے 15 سے 20 دن آرام سے نکل جائیں گے۔

شیئر: