Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں شادی سے قبل طبی معائنے کے مثبت اقدام کا آغاز

کامیاب شادی کے لیے صحت کی بابت علم اور نفسیاتی بحالی انتہائی اہم ہیں۔ فوٹو یو ٹیوب
مصر کی وزارت صحت و آبادی نے شادی کے خواہش مند افراد کے لئے طبی معائنہ کرانے کے اقدام پر عمل کرانے کا آغاز کیا ہے تا کہ غیر صحت مند بچے پیدا ہونے کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔
عرب نیوز کے مطابق وزارت کے  بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ میڈیکل ٹیسٹ میں تقریباً ایک گھنٹہ لگتا ہے اور اس میں ذاتی ڈیٹا کا اندراج اور مفید مشورے بھی شامل ہیں۔

شادی کا خواہشمند جوڑا ٹیسٹ نتائج پر مجاز شخص کے سامنے دستخط کرے گا۔ فوٹو ٹوئٹر

طبی معائنے میں ایڈز، وائرس سی اور وائرس بی سمیت 10 ٹیسٹ شامل ہیں اور ان میں ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا، خون میں ہیموگلوبن کی سطح، خون کی قسم اور مطابقت کا تجزیہ جیسی غیر متعدی بیماریوں کے ٹیسٹ کے علاوہ خون کی کمی (تھیلیسیمیا) کا ٹیسٹ بھی شامل ہیں۔
اس اقدام کے حوالے سے سوالات نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے، بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ اگر ایسے ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے تو شادی روک دی جائے گی۔
مصر کی وزارت صحت کے ترجمان حسام عبدالغفار نے  بتایا ہے کہ شادی کا معاہدہ مکمل کرنے سے پہلے ٹیسٹ ضروری ہوں گے اور اس کا مقصد جینیاتی بیماریوں والے بچوں کی پیدائش کو روک تھام ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایسے ٹیسٹ شادی کے معاہدے کی تکمیل کو نہیں روکتے  بلکہ ان کا مقصد شادی کرنے والے افراد کو ان کی صحت اور ان میں سے کسی بیماری سے کس حد تک متاثر ہے اس کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔

میڈیکل ٹیسٹ جینیاتی بیماریوں سے پاک معاشرے تک رسائی میں مدد گار ہو گا۔ فوٹو عرب نیوز

وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ اگر ٹیسٹ کے نتائج مثبت آتے ہیں یا کوئی وائرل انفیکشن ہے تو مریض کو کاؤنسلنگ کلینک میں بھیجا جائے گا جہاں بیماری اورعلاج کے طریقوں اور نفسیاتی مدد کے بارے میں تعلیم دی جائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے بعد متاثرہ شخص کو ضروری طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے خصوصی کلینک میں منتقل ہونا ہو گا جس کے بعد شادی کا خواہشمند جوڑا ٹیسٹوں کے نتائج پر کسی مجاز شخص کے سامنے دستخط کرے گا۔
عبدالغفار نے  بتایا کہ اس طرح کے میڈیکل ٹیسٹ کے لیے وزارت صحت کی جانب سے 303 مراکز متعین کئے گئے ہیں اور ابتدائی مرحلے میں صرف یہی مراکز مجاز ہیں۔
مصری شہریوں کے لیے ایک ہیلتھ ڈیٹا بیس بنایا جا رہا ہے اور اس طرح کے سرٹیفکیٹ جاری کیے جانے کے ساتھ ساتھ یہ ریکارڈ QR کوڈز کے ذریعے محفوظ کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب قاہرہ میں الازہر یونیورسٹی  کے شعبہ نفسیات کے پروفیسر احمد شعبان نے  بتایا ہے کہ شادی سے پہلے  میڈیکل ٹیسٹ تولیدی اور متعدی بیماریوں کا  پتہ لگانے کے لیے مفید ہیں۔

خدشہ ہے کہ  ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے تو شادی روک دی جائے گی۔ فوٹو عرب نیوز

شادی کے خواہشمند افراد کے ابتدائی طور پر تمام قسم کے تجزیے بہت اہم ہیں کیونکہ یہ طریقہ کار فریقین کے لیے نفسیاتی مسائل کا سبب نہیں بنتا بلکہ شادی کے بعد کامیابی سے زندگی گزارنے کے لیے ایک احتیاطی تنبیہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ  کامیاب شادی کے لیے صحت کی بابت علم اور نفسیاتی بحالی انتہائی اہم ہیں اور ان کی عدم موجودگی طلاق کی شرح میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔
پروفیسر احمد شعبان نے  کہا کہ شادی کی منصوبہ بندی کرنے والوں سے میڈیکل ٹیسٹ لینا جینیاتی بیماریوں سے پاک معاشرے تک رسائی میں مدد گار ہو گا۔
وزارت صحت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ شادی سے قبل کے طبی معائنے کے نتائج میں جعلسازی کی سزا وہی ہے جو  دوسری کسی بھی جعلسازی کی سزا ہے۔
واضح رہے کہ مصر میں قانون کے مطابق جعل سازی کو  قابل سزا جرم قرار دیا گیا ہے اور اس کی سزا 10 سال تک قید ہو سکتی ہے۔

شیئر: