گزشتہ شب وفاقی حکومت نے 20 سال کے دوران توشہ خانہ میں آنے والے تحائف کا ریکارڈ پبلک کر دیا ہے جس سے جہاں متعدد صدور، وزرائے اعظم، وزراء اور اعلیٰ سرکاری حکام مستفید ہوئے ہیں۔ ان کے علاوہ کچھ سربراہان مملکت و حکومت کے ساتھ جانے والے صحافی اور غیر سرکاری شخصیات بھی نے بھی تحائف وصول کیے ہیں۔
توشہ خانہ قواعد کے تحت سرکاری شخصیات اور افسران پر لازم ہے کہ بیرون ملک واپسی پر وہاں سے ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرائیں۔ تاہم طے شدہ طریقہ کار کے تحت اگر وہ تحائف اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں تو رکھ سکتے ہیں۔
توشہ خانہ قواعد کے تحت غیرسرکاری شخصیات سرکاری طور پر کوئی تحفہ قبول نہیں کر سکتیں۔ لہذا اگر کسی کو تحفہ ملا ہے تو وہ توشہ خانہ میں جمع کرانے کا پابند نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
-
توشہ خانہ کے تحائف، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی نیب میں طلبیNode ID: 744846
-
توشہ خانے سے کون کیا لے کر گیا؟، تفصیلات ویب سائٹ پر ڈال دی گئیںNode ID: 749931
تاہم کابینہ ڈویژن حکام کے مطابق جن غیرسرکاری شخصیات، صدر و وزیرعظم کے اہل خانہ یا صحافیوں کے نام فہرست میں موجود ہیں ان کو سرکاری طور پر وفد کا حصہ ظاہر کیا گیا تھا۔
اس وجہ سے ان کو تحائف ملے اور قواعد کے تحت انہیں یہ تحائف نہ صرف توشہ خانہ میں ظاہر کرنا پڑے بلکہ ان میں اگر کسی نے تحفہ اپنے پاس رکھنے کی خواہش ظاہر کی تو اسے طے شدہ رقم ادا کر کے ہی اسے اپنے پاس رکھنے دیا گیا۔
حکام کے مطابق فرسٹ فیملیز رسماً تحائف وصول کرنے اور انہیں قواعد کو فولو کرتے ہوئے انھیں پانے پاس رکھنے کی حقدار ہیں۔
سابق صدور اور وزرائے اعظم کے اہل خانہ بھی تحائف حاصل کرنے والوں میں شامل
توشہ خانہ ریکارڈ کے مطابق جنرل پرویز مشرف، شوکت عزیز، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، نواز شریف، شاہد خاقان عباسی، ممنون حسین، عارف علوی سمیت متعدد سرکاری افسران اور اعلیٰ حکام کی بیگمات نے بھی بیرون ملک دوروں سے ملنے والے تحائف اپنے پاس رکھے۔
بیگم پرویز مشرف کو 15 جبکہ بیگم شوکت عزیز کو 40 تحائف ملے جو انھوں نے اپنے پاس رکھے۔ بیگم یوسف رضا گیلانی ایک، بیگم راجہ پرویز اشرف ایک، بیگم نواز شریف 12، بیگم شاہد خاقان عباسی اور بیگم عمران خان نے چار چار تحائف حاصل کیے۔
بیگم ممنون حسین کو 14 جبکہ بیگم عارف علوی کو 34 تحائف ملے جن میں سے دو انھوں نے توشہ خانہ میں جمع کرا دیے، 22 اپنے پاس رکھے اور باقی ابھی تک پروسیس میں ہیں۔

یوسف رضا گیلانی کی بیگم کے علاوہ بیٹوں، بیٹی، بھتیجے، بھتیجے کی بیگم، ان کے دوست اور دوست کی بیوی نے بھی توشہ خانہ سے تحفے حاصل کیے۔
نواز شریف کی بیگم، بیٹی مریم نواز، بیٹے حسین نواز، شاہد خاقان عباسی کے بیٹوں اور بہو نے بھی تحائف اپنے پاس رکھے۔
سابق صدر آصف زرداری اور سابق صدر ممنون حسین کے بیٹے اور بیٹیوں نے بھی تحفے حاصل کیے۔
توشہ خانہ سے گھڑیاں لینے والی شخصیات
2002 سے 2022 تک ملنے والے تحائف سے مستفید ہونے والوں میں ایک درجن کے قریب صحافی بھی شامل ہیں۔
صحافیوں کے علاوہ ایم کیو ایم کے بانی سربراہ الطاف حسین کا نام بھی ریکارڈ کا حصہ ہے جنھوں نے غیرسرکاری شخصیت ہونے کے باوجود توشہ خانہ سے کچھ تحائف حاصل کیے، تاہم ان کی قیمت محض 8 ہزار 400 روپے بنتی تھی۔ اس لیے وہ یہ تحائف اپنے پاس رکھنے کے مجاز تھے۔
کون سی شخصیات نے تحائف توشہ خانہ میں جمع کرا دیے؟
