Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایشیا کپ پاکستان میں ہی ہونے کا امکان، انڈیا کے میچز نیوٹرل وینیو پر ہوں گے

بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ نے کہا تھا کہ ’انڈین ٹیم ایشیا کپ کھیلنے پاکستان نہیں جائے گی‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
2023 کا ایشیا کپ پاکستان میں ہونے کا امکان ہے جبکہ انڈیا کے میچز بیرون ملک کسی نیوٹرل وینیو پر کھیلے جائیں گے۔
کھیلوں کی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق بی سی سی آئی اور پی سی بی دونوں ابتدائی تعطل کے بعد ایک حل کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
اس پلان کے تحت دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف ٹورنامنٹ کے میچز پاکستان سے باہر کسی نیوٹرل وینیو پر کھیل سکتی ہیں۔
بیرون ملک مقام کا ابھی فیصلہ نہیں ہو سکا تاہم متحدہ عرب امارات، عمان، سری لنکا اور انگلینڈ پانچ میچوں کی میزبانی کے ممکنہ دعویدار ہیں۔ ان میں سے دو میچز پاکستان اور انڈیا کے ہیں۔
انڈیا اور پاکستان چھ ملکی ایشیا کپ میں کوالیفائر کے ساتھ ایک ساتھ گروپ میں ہیں۔ 50 اوورز کے فارمیٹ پر مشتمل اس ٹورنامنٹ کا آغاز رواں برس ستمبر میں ہو گا۔
سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان دوسرے گروپ میں ہیں۔ 13 سے زائد دنوں میں فائنل سمیت 13 میچز کھیلے جائیں گے۔
ایشیا کپ 2022 کے فارمیٹ کے مطابق ہر گروپ میں سے دو دو ٹیمیں سپر فور میں جائیں گی اور ان میں سے دو فائنل کھیلیں گی۔ پاکستان اور انڈیا کے درمیان تین میچز کھیلے جانے کے امکانات ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس ایشیا کپ ٹی20 فارمیٹ کے تحت کھیلا گیا اور اس کے فائنل میں سری لنکا نے پاکستان کو 23 رنز سے ہرایا تھا۔
ایشیا کپ کی میزبانی پر تنازع اس وقت پیدا ہوا جب گذشتہ برس اکتوبر میں بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ ’اُن کی ٹیم ایونٹ کھیلنے پاکستان نہیں جائے گی اور یہ کہ ٹورنامنٹ کی میزبانی کسی دوسرے ملک کو دی جائے۔‘

گذشتہ برس ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکا نے پاکستان کو 23 رنز سے ہرایا تھا (فائل فوٹو: آئی سی سی)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اس بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
پی سی بی نے کہا تھا کہ ’اگر انڈین ٹیم پاکستان نہ آئی اور ملک کو ایشیا کپ کی میزبانی سے محروم کرنے کی کوشش کی گئی تو پاکستانی ٹیم بھی رواں برس انڈیا میں ایک روزہ عالمی کپ کا بائیکاٹ کر سکتی ہے۔‘
 انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق سپنر ہربھجن سنگھ نے بھی کہا تھا کہ ’روہت شرما کی زیرِ قیادت ٹیم کو پاکستان جانے کا خطرہ مول نہیں لینا چاہیے۔‘
ہربھجن سنگھ کا کہنا تھا کہ ’انڈین ٹیم کو پاکستان نہیں جانا چاہیے کیونکہ وہاں خطرہ ہے۔ اور ہم وہاں جانے کا خطرہ کیوں مول لیں جب اُن کے اپنے شہری ملک میں خود کو محفوظ نہیں سمجھتے۔‘

شیئر: