ایشیا کپ، انڈین ٹیم کو پاکستان جانے کا خطرہ مول نہیں لینا چاہیے: ہربھجن سنگھ
میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات کو ایشیا کپ کی میزبانی دی جا سکتی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
رواں سال ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی کا معاملہ تاحال کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکا اور اب انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق سپنر ہربھجن سنگھ نے کہا ہے کہ روہت شرما کی زیرِ قیادت ٹیم کو پاکستان جانے کا خطرہ مول نہیں لینا چاہیے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے ہربھجن سنگھ کا کہنا تھا کہ ’انڈین ٹیم کو پاکستان نہیں جانا چاہیے کیونکہ وہاں خطرہ ہے۔ اور ہم وہاں جانے کا خطرہ کیوں مول لیں جب اُن کے اپنے شہری ملک میں خود کو محفوظ نہیں سمجھتے۔‘
دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان سیاسی تناؤ کے باعث تعلقات گزشتہ کئی برسوں سے کشیدگی کا شکار ہیں۔
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (بی سی سی آئی) نے بھی سنہ 2023 کے ایشیا کپ کی پاکستان کو ملنے والی میزبانی کے حوالے سے سخت بیان جاری کیا تھا۔
دونوں ملکوں کے متعدد سابق کرکٹرز اس حوالے سے بیان جاری کر چکے ہیں اور اب ہربھجن سنگھ نے بھی بی سی سی آئی کی تائید کی ہے۔
ایشیا کپ کی میزبانی پر تنازع اس وقت پیدا ہوا جب گزشتہ برس اکتوبر میں بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ اُن کی ٹیم پاکستان کھیلنے نہیں جائے گی اور یہ کہ ٹورنامنٹ کی میزبانی کسی دوسرے ملک کو دی جائے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اس بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
پی سی بی نے کہا تھا کہ اگر انڈین ٹیم پاکستان نہ آئی اور ملک کو ایشیا کپ کی میزبانی سے محروم کرنے کی کوشش کی گئی تو پاکستان کرکٹ ٹیم بھی ایک روزہ عالمی کپ کا بائیکاٹ کر سکتی ہے۔
ورلڈ کپ رواں سال انڈیا کے میدانوں پر کھیلا جانا ہے۔
گزشتہ ماہ ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں اس تنازعے کا حل نکالا جانا تھا تاہم تاحال اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
تاہم بعض میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات کو ایشیا کپ کی میزبانی دی جا سکتی ہے۔