Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی کے ریستوران ’انگیٹھی‘ پر حملہ کیوں ہوا؟

ریستوران پر حملہ ملازمین کی ایک راہگیر سے لڑائی کے بعد ہوا (فائل فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں لوگوں کے ایک جتھے کو ’انگیٹھی‘ نامی ایک ریستوران کے باہر توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
’انگیٹھی‘ نامی یہ ریستوران کراچی کے علاقے ٹیپو سلطان روڈ پر واقع ہے اور اس پر جمعے کی رات ہونے والے حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد یہ افواہیں بھی گردش کر رہیں تھیں کہ شاید ’انگیٹھی‘ کے باہر ہونے والا جھگڑا کراچی میں ریستورانوں پر ہونے والے ’منظم حملوں‘ کی ایک کڑی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مختلف ویڈیوز میں نہ صرف ایک جتھے کو ریستوران کے باہر توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے بلکہ دیگر ویڈیوز میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی جا سکتی ہیں۔
اس جھگڑے کے بعد واٹس ایپ گروپوں میں یہ باتیں بھی کی جانے لگیں کہ شاید کراچی میں بڑے ریستورانوں پر حملے شروع ہوگئے ہیں۔
اس حوالے سے کراچی سے تعلق رکھنے والے صحافی عمر قریشی نے لکھا کہ ’کراچی کے ٹیپو سلطان روڈ پر انگیٹھی والہ حادثہ ریستورانوں پر حملوں کی کسی بھی قسم کی مہم کا حصہ نہیں۔ آپ ایسی آڈیوز نہ پھیلائیں جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہو کیونکہ یہ غلط اطلاعات پھیلانے کے مترادف ہے۔‘
سوشل میڈیا پر مشہور کراچی کے ایک اور صارف ناربرٹ کے مطابق ریستوران کے باہر یہ جھگڑا ایک کرکٹ میچ کی وجہ سے ہوا جب ایک شخص کو گیند لگی اور وہ بدلہ لینے کے لیے مزید افراد کو اپنے ساتھ لے آیا اور ’انگیٹھی‘ کے باہر توڑ پھوڑ اور لڑائی کی۔
انسٹاگرام پر ’انگیٹھی‘ ریستوران کی جانب سے شیئر کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم یہ پوسٹ بھاری دل کے ساتھ لکھ رہے ہیں کہ حال ہی میں ہمارے ریستوران پر ایک پرتشدد جتھے نے حملہ کیا ہے۔‘
ریستوران کی جانب سے حملے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا کہ ’یہ حملہ دراصل ایک ایسی لڑائی کے جواب میں کیا گیا جو ایک رات پہلے ریستوران کے باہر کرکٹ کھیلتے ہوئے ہمارے ملازمین کا ہوا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’جس وقت یہ لڑائی ہوئی ہمارے ملازمین شفٹ پر نہیں تھے لیکن انہوں نے ریستوران کے یونیفارم پہن رکھے تھے۔ ہمارے ریستوران کا اس صورت حال سے کوئی تعلق نہیں لیکن پھر بھی ہمیں ان افراد (پرتشدد جتھے) کی جانب سے جارحیت کا نشانہ بنایا گیا۔‘
دوسری جانب پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ’سوشل میڈیا پر وائرل ہونے یہ ویڈیوز جمعے کی رات کی ہیں اور اس واقعے کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔‘
کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ ’20 سے 25 افراد نے ریستوران میں توڑ پھوڑ کی اور ملازمین پر ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے تشدد بھی کیا۔‘

شیئر: