حکومت پاکستان کا سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ انڈیا میں بند، ’قدم قانونی ڈیمانڈ پر اٹھایا گیا‘
بندش کی اطلاع ٹوئٹر کے ذریعے شیئر کیے جانے والے نوٹس میں دی گئی ہے (فوٹو: روئٹرز)
ٹوئٹر انتظامیہ نے انڈیا میں حکومت پاکستان کے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ تک رسائی بند کر دی ہے جس کے بعد اکاؤنٹ انڈیا میں نہیں دیکھے جا سکتا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹوئٹر انتظامیہ کی جانب سے اسی پلیٹ فارم پر نوٹس شیئر کیا گیا ہے جس میں اکاؤنٹ معطل کرنے کی وجہ عدالتی حکم بتایا گیا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کی گائیڈلائنز کے مطابق ایسا اقدام تب لیا جاتا ہے جب کورٹ آرڈر کی صورت میں مستند قانونی مطالبہ کیا جائے۔
روئٹرز نے اپنی چیکنگ ٹیم کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ گورنمٹ آف پاکستان کا اکاؤنٹ امریکہ اور کینیڈا جیسے ممالک میں کام کرتا رہے گا۔
اس اقدام کے حوالے سے ٹوئٹر انتظامیہ کے علاوہ پاکستان اور انڈیا کی آئی ٹی کی وزارتوں کی جانب سے فی الحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
خیال رہے یہ پہلی بار نہیں ہے کہ انڈیا میں پاکستان کے اکاؤنٹس کو بند کیا گیا ہو۔ پچھلے سال یکم اکتوبر کو بھی حکومت پاکستان کے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ تک رسائی مسترد کر دی گئی تھی۔
اس وقت انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ٹوئٹر پر موجود سرکاری اکاؤنٹ کے پیج پر فراہم کردہ معلومات کے مطابق قانونی مطالبات کے جواب میں اکاؤنٹ تک رسائی مسترد کی گئی ہے۔
اس سے پہلے بھی حکومت پاکستان کا یہ سرکاری اکاؤنٹ انڈیا میں بلاک جا چکا ہے جو بعد میں فعال کر دیا گیا تھا۔
انڈیا کی سرکاری نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق جولائی میں انڈیا نے متعدد پاکستانی اکاؤنٹس تک رسائی بند کر دی تھی، اسی دوران پاکستان کی حکومت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی بلاک کیا گیا تھا جو بعد میں فعال ہو گیا تھا۔
ٹوئٹر کی ہدایات کے مطابق اس قسم کا اقدام صرف اس صورت میں کیا جاتا ہے جب عدالتی حکم نامے جیسا کوئی قانونی مطالبہ کیا گیا ہو۔
جون 2022 میں انڈیا میں ٹوئٹر نے پاکستان کے سفارتخانے کا سرکاری اکاؤنٹ بلاک کیا تھا تھا جبکہ اگست میں یوٹیوب کے اٹھ نیوز چینلز کو بھی بند کیا گیا تھا جن میں سے ایک پاکستان سے چلایا جا رہا تھا۔ جبکہ ’انڈیا مخالف غلط معلومات‘ پھیلانے پر ایک فیس بک اکاؤنٹ بھی بند کیا گیا۔