برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمین پاکستانی مردوں کے حوالے سے دیے گئے ایک بیان پر تنقید کی زد میں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ برطانوی پاکستانی مردوں پر مشتمل گروہ سفید فام لڑکیوں کے جنسی استحصال میں ملوث ہیں۔
’سکائی نیوز‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سنیچر کو سویلا بریورمین کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ایک پریکٹس دیکھی ہے جہاں کمزور سفید فام انگریز لڑکیاں جو کبھی بہبود کے مراکز میں ہوتی ہیں یا جو کبھی مشکل حالات میں ہوتی ہیں انہیں برطانوی پاکستانی مردوں کے گروہوں کی جانب سے نشے کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ریپ کیا جاتا ہے اور نقصان پہنچایا جاتا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب اور برطانیہ کے سیکیورٹی اور تربیت کے شعبے میں معاہدےNode ID: 754001
برطانوی وزیر داخلہ نے یہ بیان ایک انٹرویو میں اس وقت دیا جب ان سے بچوں کے جنسی استحصال کو روکنے سے متعلق منصوبوں پر بات کرنے کے لیے مدعو کیا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانی مردوں کے ’ثقافتی اقدار برطانوی اقدار سے متصادم‘ ہیں۔
برطانوی وزیر داخلہ کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر برطانیہ میں ’نسلی لڑائی‘ کا آغاز کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
In using such inflammatory language, @SuellaBraverman is seemingly attempting to initiate a race war. It is fact that most grooming gangs are comprised of white males but, when confronted by this, Braverman continues to repeatedly demonise non-white men; specifically Pakistanis. pic.twitter.com/fbcQvm0CiI
— Red Collective (@RedCollectiveUK) April 2, 2023
انٹریو کے دوران میزبان نے سویلا بریورمین کو یاد دلایا کہ 2020 میں برطانوی وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث گروہ 30 سال سے کم عمر سفید فام مردوں پر مشتمل ہیں۔ برطانوی وزیر داخلہ نے دیگر رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے میزبان کی بات کو مسترد کردیا اور کہا کہ ’برطانوی پاکستانی مرد خواتین کو توہین آمیز، ناجائز طریقے سے دیکھتے ہیں اور ہمارے (خواتین) کے برتاؤ کو توہین آمیز اور ناجائز طریقے سوچ سے دیکھتے ہیں۔‘
خیال رہے برطانوی حکومت عنقریب بچوں کے جنسی استحصال کو روکنے کے لیے نئے قوانین متعارف کروانے والی ہے اور برطانوی وزیراعظم رشی سونک بھی کہہ چکے ہیں کہ اس میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔
صحافی و اینکرپرسن مہدی حسن نے اپنی ایک ٹویٹ میں سویلا بریورمین کو کنزرویٹیو پارٹی کی ’دہائیوں میں سامنے آنے والی سب سے خطرناک سیاستدان‘ قرار دیا۔
Despite heavy competition, and despite her own ethnicity, Suella Braverman may be the most bigoted, cynical, and dangerous politician to emerge from the modern UK Conservative Party in many decades. This is vile and dishonest stuff: https://t.co/i6sMul37pb
— Mehdi Hasan (@mehdirhasan) April 2, 2023
برطانوی ماہر قانون نذیر افضل نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’سویلا بریورمین جانتی ہیں کہ بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث 84 فیصد سفید فام برطانوی ہیں لیکن انہوں نے اپنی توجہ ان پر رکھی جو ملوث نہیں ہیں۔‘
Home Office research 2020:
“There is no credible evidence that any one ethnic group is over-represented in cases of child sexual exploitation”Suella Braverman knows that 84% of child sex offenders are white British, but chooses to focus on those who are not#Ridge #BBCLauraK
— nazir afzal (@nazirafzal) April 2, 2023