یہ وائرس انسان کے اعصابی نظام پر اثر انداز ہوتا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
دنیا کے متعدد ممالک میں ایک کیڑے کے ذریعے پھیلنے والے ’ٹِک وائرس‘ کی برطانیہ میں بھی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے اور حکام کی جانب سے کوہ پیماؤں اور پہاڑوں پر سائیکل چلانے والے افراد کو احتیاطی تدابیراختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
برطانوی اخبار ’گارڈین‘ کے مطابق برطانیہ میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے متعلق احکامات یارکشائر میں ٹِک وائرس کا کیس سامنے آنے کے بعد جاری کیے گئے ہیں۔
’ٹِک‘ دراصل ایک مکڑی نما کیڑے کو کہا جاتا ہے جسے اردو میں ’چچڑی‘ کہا جاتا ہے۔ یہ کیڑا جانوروں اور انسانوں کے خون کو بطور خوراک استعمال کرتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق نزلہ و زُکام ٹِک وائرس کی علامات سے ایک ہیں اور یہ وائرس انسان کے اعصابی نظام پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ٹِک وائرس کم یاب بیماری ہے جس سے دماغ سوج جاتا ہے اور فوراً طبی امداد نے ملنے کے سبب موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
ٹِک وائرس یورپ کے متعدد ممالک میں پایا جاتا ہے لیکن ماہرین صحت ابھی اس بات سے لاعلم ہیں کہ یہ برطانیہ میں کیسے داخل ہوا۔ ’گارڈین‘ کے مطابق ماہرین نے خدشہ طاہر کیا ہے کہ شاید یہ وائرس سکینڈینوین ممالک سے پرندوں کے ذریعے برطانیہ میں داخل ہوا ہے۔
یارکشائر میں اس وائرس سے متاثر ہونے والا شخص مکمل طور پر صحتیاب ہو چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس شخص کو چچڑی نے یارکشائر میں کاٹا تھا جس کے بعد انہیں پانچ دنوں تک جسم میں درد اور بخار رہا تھا۔
برطانوی اخبار کے مطابق شروع میں علاج کے بعد متاثر ہونے والا شخص صحت یاب ہوگیا تھا لیکن پھر ایک ہفتے بعد انہیں سر میں درد محسوس ہوا اور ٹیسٹ کروانے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ وہ ٹِک وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔
اس کیڑے سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
برطانوی حکامِ صحت کا کہنا ہے کہ شہریوں کو سبزے اور غیر روایتی راستوں پر چلنے یا سائیکل چلانے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ مکڑی نما کیڑے ایسے ہی مقامات پر پائے جاتے ہیں۔ حکام نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں کیونکہ یہ کیڑا ہلکے رنگ کے کپڑے پر باآسانی دیکھا جا سکتا ہے۔
اس کیڑے سے بچنے کے لیے اپنے کپڑوں کو دن میں کئی مرتبہ جھاڑنے کی عادت بنالیں اور خاص طور پر بچوں اور پالتو جانوروں پر نظر رکھیں تاکہ چچڑی کہلانے والا کیڑا آپ کے گھر میں نہ گُھس سکے۔
اگر آپ کو یہ کیڑا کاٹ لے تو فوراً اسے اپنی جلد سے دور کریں اور اپنے جسم کے اس حصے پر جہاں چچڑی نے کاٹا ہو اسے جراثیم کش ادیات سے دھولیں۔