ایسکس..... برطانوی پولیس نے ایکبار پھر اس طالبہ کی لاش یا باقیات وغیرہ کی تلاش بڑی سرگرمی سے شروع کردی ہے جسے 2001ءمیں اسکے چچا نے قتل کردیا تھا مگر اسکی لاش ہزار تلاش کے باوجود آج تک نہیں مل سکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 15سالہ ڈینیئل جونز کی تلاش کیلئے اب برطانوی پولیس نے ملک کے مختلف علاقوں میں بالعموم اور خاص طور پر ایسکس کے گیراجوں کی تلاشی شروع کردی ہے۔ ڈینیئل جون 2001ءمیں ایسکس میںاپنے گھر سے غائب ہوئی تھی۔ اس کے گھر میں قتل کردیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ وہ اسکول جانے کیلئے گھر سے نکلی تھی مگر پھر اسکا کچھ پتہ نہیں چلا۔ مقدمہ درج ہوگیا اور وہ اس کے چچا گرفتار بھی ہوا جس کے بعد قاتل چچا اسٹیورڈ کیمپبل کو سزا بھی ہوگئی۔ مگر اس نے آج تک پولیس کو یہ بات نہیں بتائی کہ ملزم نے اپنی بھتیجی کو قتل کے بعد اسکی لاش کہاں چھپائی یا دفن کی۔ اب اتنے برسوں بعد ایسکس پولیس نے یہ کیس دوبارہ کھول دیا ہے اور اسٹیفورڈ کے علاقے میں گیراجوں کا جو بلاک ہے وہاں سرگرمی سے تلاش کا کام جاری ہے۔ یہ کارروائی اس وجہ سے بھی شروع ہوئی ہے کہ بعض ذرائع سے پولیس کو یہ بتایا گیا کہ مقتولہ کی تلاش گیراجوں میں نہیں کی گئی تھی اور اسکے بغیر ہی یہ معاملہ تقریباً بند کردیا گیا تھا۔ اس لئے گیراجوں کی تلاشی ضروری ہوگئی ہے۔ ڈینیئل کے والدین لینڈا اور ٹونی جونز کا کہناہے کہ وہ ازسر نو کارروائی شروع کرنے پر پولیس کے مشکور ہیں اور انہیں امید ہے کہ اس نئی کوششوں کا خاطر خواہ نتیجہ نکلے گا۔ ایسا کوئی دن نہیں جاتا جب والدین کو اپنی بچی کی یاد نہیں آتی۔ ڈینیئل کی والدہ کو اس بات کا غم ہے کہ موت و حیات تو قدرت کے ہاتھ میں ہے مگر قدرت کو اسے اتنا ضرور موقع دینا چاہئے تھا کہ وہ اپنی بیٹی کی آخری رسومات ادا کرتی۔ مگر یہ قدرت کی مرضی ہے اس حوالے سے وہ کچھ اور نہیں کہہ سکتی۔ ہمیں اپنی بیٹی کو الوداع کہنے کا موقع تک نہیں ملا۔