Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرویز الہی کے ایم کیو ایم سے رابطے پر پی ٹی آئی کراچی کی قیادت کے تحفظات

ایم کیو ایم کے احسن غوری نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ نے خود سے پی ٹی آئی سے رابطہ نہیں کیا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف کے نو منتخب صدر چوہدری پرویز الہیٰ کے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے رابطوں پر پی ٹی آئی سندھ کی قیادت نے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔
اراکین اسمبلی اور تنظیمی ذمہ داران نے پارٹی قیادت کو ایک اہم اجلاس میں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں دھوکہ دینے والوں کے ساتھ کسی صورت بات نہیں کرنی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ نے رواں ماہ کے آغاز میں اتحادی حکومت کے بلائے گئے ایک اہم اجلاس سے قبل پاکستان ڈیمورکریٹ الائنس کی جماعتوں سے رابطہ کیا۔
 پرویز الہیٰ کی جانب سے اتحادی حکومت کی سندھ میں سب سے مضبوط جماعت ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے رابطہ کیا گیا تھا۔ چوہدری پرویز الہیٰ نے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سمیت دیگر رہنماؤں سے موجودہ ملکی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
یاد رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان حکومت سے علحیدگی کے بعد یہ پہلا باقاعدہ رابطہ تھا۔
پرویز الہیٰ کے ایم کیو ایم سے رابطے پر تحریک انصاف کراچی کے اراکین اسمبلی اور پارٹی ذمہ داران نے اعتراض کیا ہے۔ رکن صوبائی اسمبلی راجہ اظہر نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’پارٹی قیادت کے ایم کیو ایم پاکستان سے بات چیت کرنے پر ہمیں اعتراض ہے۔ مشکل وقت میں دھوکہ دینے والوں سے کسی صورت بات نہیں کرنی چاہیے۔‘
راجہ اظہر کا کہنا ہے کہ ’کراچی میں رہنے والے کراچی کا فیصلہ کریں گے، ہم نے اپنا واضح موقف دے دیا ہے کہ ایم کیو ایم وہ جماعت ہے جس نے ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا۔‘
ان کا کہنا مزید کہنا تھا کہ ’2018 میں بھی کراچی کے کارکن کی حیثیت سے ایم کیو ایم سے اتحاد پر رضامند نہیں تھے۔ اسمبلیوں سے باہر آنے کے بعد یہ بات بھی سب کے سامنے آ گئی کہ ایم کیو ایم بھی بلیک میل کرنے والوں میں شامل تھی۔‘
’ورکز کا یہ فیصلہ ہے کہ کسی صورت ایم کیو ایم سے الحاق نہیں چاہتے، ایم کیو ایم کے الحاق سے پاکستان تحریک انصاف کو نقصان پہنچے گا۔‘

خرم شیر زمان نے کہا کہ ’اللہ نہ کرے کہ کوئی ایسا دن آئے جب ہمیں ایم کیو ایم سے دوبارہ بات کرنا پڑے۔‘ (فوٹو: فیس بک خرم شیر زمان)

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اللہ نہ کرے کہ کوئی ایسا دن آئے جب ہمیں ایم کیو ایم سے دوبارہ بات کرنا پڑے، پورا پاکستان اس وقت عمران خان کے ساتھ ہے، اس بار دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکومت بنائیں گے۔‘
ایم کیو ایم کے دھڑوں کے اتحاد کے سوال کے جواب میں خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اب شکار کرنے میں آسانی ہو گی، پہلے بکھرے ہوئے تھے۔‘
ترجمان ایم کیو ایم پاکستان احسن غوری نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کی جانب سے ایم کیو ایم سے رابطہ کیا گیا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی کی مشاورت کے بعد پی ٹی آئی رہنما سے ملاقات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’متحدہ قومی موومنٹ نے خود سے پی ٹی آئی سے رابطہ نہیں کیا، پاکستان تحریک انصاف سے 2018 میں جن مسائل کے حل کے لیے اتحاد کیا گیا تھا وہ مسائل حل نہیں کیے گئے، پاکستان تحریک انصاف نے کراچی کے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات میں ایم کیو ایم کی نشستیں چھین کر پی ٹی آئی کو دی گئیں۔ ایم کیو ایم پاکستان ایک سیاسی جماعت ہے اور ملک میں سیاست کرنے والی تمام جماعتوں سے بات چیت کا راستہ کھلا ہے۔

شیئر: