خروج وعودہ کی خلاف ورزی کرنے والے سیاحتی ویزے پر مملکت آسکتے ہیں؟
خروج وعودہ کی خلاف ورزی کرنے والے سیاحتی ویزے پر مملکت آسکتے ہیں؟
منگل 11 اپریل 2023 0:09
خلاف ورزی پر مملکت میں تین برس کےلیے پابندی عائد کی جاتی ہے (فوٹو: ٹوئٹر جوازات)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے قوانین کے مطابق مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے ، خروج وعودہ اور خروج نہائی کے اجرا کا ذمہ دارہے ۔
مملکت میں رہائش پذیرغیرملکی افراد جب مستقل بنیاد پر اپنے ملک جاتے ہیں تو انہیں فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔
خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا ’مملکت میں اقامہ پرمقیم تھا گزشتہ برس خروج وعودہ پرگیا مگر واپس نہیں آیا، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اب سیاحتی وزٹ ویزے پرمملکت آسکتاہوں؟‘۔
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’خروج وعودہ کی خلاف ورزی پرمملکت میں تین برس کےلیے پابندی عائد کی جاتی ہے‘۔
یہ خلاف ورزی ’خرج ولم یعد‘ جن افراد پرعائد ہوتی ہے وہ کسی بھی دوسرے ویزے جن میں سیاحتی وزٹ بھی شامل ہے مملکت نہیں آسکتے۔
واضح رہے سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کے قانون کے مطابق ایسے اقامہ ہولڈرز جو خروج وعودہ پرجاتے ہیں مگرمقررہ مدت کے دوران واپس نہیں آتے انہیں جوازات کے سسٹم میں ’خرج ولم یعد‘ کی کیٹگری میں شامل کردیا جاتاہے۔
خرج ولم یعد کا مطلب ہے کہ ’مملکت سے جاکرواپس نہ آنے والے‘ مذکورہ صورت میں جن اقامہ ہولڈرز کو خرج ولم یعد کی کیٹگری میں شامل کیاجاتا ہے وہ تین برس مکمل کرنے کے بعد ہی دوبارہ کسی بھی ویزے پرسعودی عرب آسکتے ہیں۔
خیال رہے خرج ولم یعد کا نفاذ خروج وعودہ ایکسپائرہونے کے بعد سے کیاجاتا ہے۔
اگراس دوران یعنی خروج وعودہ ایکسپائرہونے کے بعد پابندی کا نفاذ ہونے سے قبل ہی اسپانسر کے ذریعے مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد توسیع کرالی جائے تو پابندی والا قانون نافذ نہیں ہوگا بصورت دیگر خروج وعودہ ایکسپائرہونے کے ایک سے تین ماہ کے اندر جوازات کا سسٹم خود کارطریقے سے پابندی والے زمرے میں شامل کردے گا۔
فیملی ڈرائیور( سائق خاص) کے ویزے پرمقیم ایک شخص نے دریافت کیا ’چھٹی پرجانے کےلیے کفیل نے خروج وعودہ لگایا تھا مگربعد میں اس کے کہنے پر مقررہ وقت پرسفرنہیں کرسکا اب خروج و عودہ ویزا استعمال کرنے کے لیے دی گئی مہلت ختم ہونے میں 2 دن باقی ہیں۔ کفیل کا کہنا ہے کہ چھٹی ایک ماہ آگے بڑھا دو کیا۔ اس صورت میں خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے؟‘۔
سوا ل کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ خروج وعودہ ویزے کےلیے دی گئی مدت کے دوران اس پرسفرکرنا ضروری ہے ۔اگرسفرکرنے کا ارادہ ملتوی یا منسوخ کردیا جائے اس صورت میں لازمی ہے کہ مقررہ مدت کے دوران ایسے کینسل کرایا جائے‘۔
خروج وعودہ کو مقررہ مدت کے اندر کینسل نہ کرانے کی صورت میں ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے جبکہ مقررہ مدت کے اندر کینسل کرانے پرکوئی جرمانہ نہیں کیاجاتا۔
ایک بار جاری ہونے کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں تبدیلی نہیں کرائی جاسکتی اورنہ جمع شدہ فیس جس کے مقابل میں خروج وعودہ ویزا حاصل کیا گیا ہے ری فنڈ کرنا ممکن ہے نہ ہی فیس دوبارہ استعمال کی جاسکتی ہے۔