Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تواصل‘ سروس کے ذریعے خروج وعودہ میں توسیع کرائی جاسکتی ہے؟

ایسے معاملات جوخود کارسسٹم سے مسترد ہوجائیں تواصل سے مدد لی جائے( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے قوانین کے مطابق  مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے ، خروج وعودہ اور خروج نہائی کے اجرا کا ذمہ دارہے ۔
مملکت میں رہائش پذیرغیرملکی افراد جب مستقل بنیاد پر اپنے ملک جاتے ہیں تو انہیں فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ 
 بیرون مملکت خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا ’ خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کےلیے متعدد بار فیس جمع کرانے کی کوشش کی مگرہربارسسٹم مسترد کردیتا ہے، اس صورت میں کیا کریں؟‘۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’اس صورت میں خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کےلیے ابشراکاونٹ پرموجود ’تواصل‘ سروس کے ذریعے توسیع کرائی جاسکتی ہے‘۔ 
’تواصل سروس پرلاگ ان کرنے کے بعد وہاں خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے براؤز کوکلک کریں بعدازاں مطلوبہ معلومات فیڈ کی جائیں اورتفصیلات کے خانے میں درپیش مشکل کی وضاحت مختصر الفاظ میں کی جائے‘۔ 
واضح رہے ابشرپر’تواصل‘ سروس ایسے معاملات کےلیے جاری کی گئی ہے جوخودکارسسٹم کے ذریعے مسترد ہوجاتے ہیں۔ 
تواصل سروس پرموجود اہلکارمعاملے کودیکھ کروہاں آنے والی رکاوٹ کودورکرتے ہیں جس کے بعد سسٹم کے ذریعے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے۔ 
خیال رہے کورونا کی وبا کے دوران سعودی حکومت کی جانب سے مملکت سے باہر گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کی سہولت کےلیے بیرون مملکت سے خروج وعودہ اوراقامہ کی مدت میں توسیع کرانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے جسے مستقل بنیادوں پرجاری کردیا گیا۔ 
اس سہولت سے ایسے اقامہ ہولڈرز کوکافی فائدہ ہوا ہے جوخروج وعودہ پرگئے ہوتے ہیں اوربعض وجوہ کی بنا پرمقررہ وقت پرواپس نہیں آسکتے ایسے افراد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کراسکتے ہیں۔ 

 لازمی فنگرپرنٹ سسٹم کے لیے عمر کی حد 6 برس مقررکی گئی ہے (فوٹو: سبق)

خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانے کے لیے اس امرکا خیال رکھنا ضروری ہے کہ توسیع کی مدت کا تعین ایگزٹ ری انٹری کی آخری تاریخ سے کیاجائے گا۔ 
بعض افراد یہ غلطی کرتے ہیں کہ خروج وعودہ ایکسپائرہونے کے ایک ماہ بعد صرف ایک ماہ کی فیس جمع کراتے ہیں جسے سسٹم قبول نہیں کرتا۔
اس صورت میں دوماہ کی فیس جمع کرانا ہوگی کیونکہ خروج وعودہ ایکسپائرہونے کا ایک ماہ اوراس کے بعد کم از کم 30 دن کی مدت درکارہوگی اس طرح 60 دن کے حساب سے فیس جمع کرانا ہوگی۔ 
 فنگرپرنٹ کے بارے میں ایک شخص نے دریافت کیا’ ریاض میں مقیم ہوں، میری بیٹی جو ابھی 6 برس کی ہوئی ہے جب اس کے خروج وعودہ جاری کرانے کی کوشش کی توفنگرپرنٹ کے فیڈ نہیں کا مسیج آیا۔ کیا بیٹی کے فنگرپرنٹ لازمی فیڈ کرانے ہیں جبکہ وہ ابھی صرف چھ برس ہے؟‘۔ 
سوال کے جواب میں سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’ جوازات‘ کا کہنا تھا کہ’ لازمی فنگرپرنٹ سسٹم کے لیے عمر کی حد 6 برس مقررکی گئی ہے‘۔ 
مملکت میں مقیم وہ بچے جن کی عمرچھ برس یا اس سے زائد ہے ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ جوازات کے سسٹم میں اپنے فنگرپرنٹ فیڈ کرائیں۔  
اس عمر کے بچوں کےلیے فنگرپرنٹ فیڈ نہ کرانے کی صورت میں ان کے رہائشی پرمٹ اورجوازات کے دیگرمعاملات انجام نہیں دیئے جاسکتے۔

شیئر: