سعودی عرب میں 190 نئے آثار قدیمہ کے مقامات کا اندراج
مملکت میں میں اب تک آٹھ ہزار 788 مقامات رجسٹرڈ کیے جا چکے ہیں( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ہیریٹیج کمیشن نے اس ہفتے 190 نئے آثار قدیمہ کے مقامات کے اندراج اور دستاویزات کی منظوری دی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں قومی رجسٹر میں اب آٹھ ہزار 788 ایسے مقامات ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت کے جنوب مغرب عسیر کے علاقے میں ایسے مقامات کی تعداد سب سے زیادہ تعداد 35 ہے۔
اس کے بعد شمال میں الجوف 32، شمال مغرب میں تبوک 31، حائل میں 23، قصیم میں 22 اور مشرقی ریجن میں ایسے مقامات کی تعداد 20 ہے۔
نئی رجسٹریشن میں سے 11 جازان میں، 10 مکہ ریجن میں، پانچ الباحہ میں اور ایک مدینہ میں ہے۔
ان مقامات کی رجسٹریشن نومبر 2014 میں شاہی فرمان کے ذریعے جاری کردہ نوادرات اور تعمیراتی ورثے کے نظام میں موجود معیار پر مبنی ہے۔
ہیریٹیج کمیشن کی رجسٹریشن کے بعد سائٹس کو ڈیجیٹل طور پر میپ کیا جاتا ہے تاکہ انتظام، اور تحفظ میں آسانی کو یقینی بنایا جا سکے۔
ہیریٹیج کمیشن نے عوام کے اراکین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلاگ پلیٹ فارم پر جو بھی سائٹ دریافت کرتے ہیں اس کی اطلاع پر دیں۔ https://contactcenter.moc.gov.sa.
کمیشن کو اس کے ٹویٹر اکاؤنٹ اور اس کی علاقائی شاخوں کے ذریعے بھی نئی سائٹس کی اطلاع دی جا سکتی ہے۔
مملکت کے پاس متعدد آثار قدیمہ کے مقامات ہیں جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہیں بشمول العلا میں الحجر جو کہ 2008 میں سعودی عرب میں کندہ ہونے والی پہلی عالمی ثقافتی ورثہ تھی۔
اس کے بعد 2010 میں الدرعیہ میں الطریف ڈسٹرکٹ، پھر 2014 میں تاریخی جدہ، 2015 میں حائل کے علاقے میں راک آرٹ، 2018 میں الاحسا نخلستان اور 2021 میں جازان میں ھیما کلچرل ایریا تھا۔