امریکی فوج کی حساس دستاویزات لیک کرنے والا آئی ٹی ماہر گرفتار
امریکی فوج کی حساس دستاویزات لیک کرنے والا آئی ٹی ماہر گرفتار
جمعہ 14 اپریل 2023 7:05
ٹیکسیرا کو آج جمعے کو میساچوسٹس کی عدالت میں پیش کیا جائے گا (فوٹو: روئٹرز)
امریکہ میں میساچوسٹس ایئر نیشنل گارڈ کے ایک رکن کو اہم قومی سلامتی کے امور سے متعلق انتہائی خفیہ دستاویزات لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ان خفیہ دستاویزات کے لیک ہونے کے بعد امریکہ کے انتہائی خفیہ رازوں کو محفوظ بنانے کی صلاحیت پر سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔
21 سالہ جیک ٹیکسیرا نامی نیشنل گارڈ ممبر جو ایک آئی ٹی ماہر ہیں، کو ایف بی آئی کے افسران کے اُن کے گھر پر جمع ہونے کے بعد جمعرات کو حراست میں لیا گیا۔
اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے بتایا کہ اُن پر خفیہ قومی دفاعی معلومات کو لیک کرنے پر فردِ جُرم عائد کی جائے گی جو جاسوسی ایکٹ کے تحت ایک جُرم ہے۔
اگرچہ یہ گرفتاری ایک بڑی پیش رفت ہے تاہم فوج اور محکمہ انصاف اس بات بھی جانچ کر رہے ہیں کہ چیٹ روم میں شیئر کیے گئے حساس سرکاری راز کس طرح پوزی دُنیا میں گردش کرنے لگے۔
ٹیکسیرا کے ایک مشتبہ شخص کے طور پر سامنے آنے کے بعد یہ سوال بھی اُٹھ رہا ہے کہ ایک کم درجے کا سروس ممبر کیسے قومی سلامتی کی انتہائی خفیہ دستاویزات کو لیک کرنے کرنے کے جُرم کا مرتکب ہو سکتا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائڈر کا کہنا ہے کہ ’ہم اپنے اراکین کو بہت کم عمری میں بہت سی ذمہ داریاں سونپ دیتے ہیں۔‘
ایک دفاعی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’ٹیکسیرا ایک سائبر ٹرانسپورٹ سسٹمز خاص طور پر آئی ٹی کے ماہر ہیں جو فوجی مواصلات کے نیٹ ورکس کے ذمہ دار ہیں۔ اپنی اس پوزیشن میں انہیں اعلیٰ سطح کی سکیورٹی کلیئرنس حاصل تھی کیونکہ انہیں نیٹ ورکس کے گتحفظ کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔‘
گرفتاری کے چند گھنٹے بعد ایوان کی انٹیلی جنس کمیٹی کے ریپبلکن چیئرمین مائیک ٹرنر نے ایک بیان جاری کیا جس میں ’اس بات کا جائزہ لینے کا عہد کیا گیا کہ ایسا کیوں ہوا، ہفتوں تک اس (معاملے) کی طرف کسی کا دھیان کیوں نہیں گیا اور مستقبل میں لیکس کو کیسے روکا جائے۔‘
ٹیکسیرا کو آج جمعے کو میساچوسٹس کی عدالت میں پیش کیا جائے گا اور اُنہیں فوجی عدالت میں بھی الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
محکمہ دفاع پینٹاگون نے انتہائی حساس امریکی دستاویزات افشا ہونا قومی سلامتی کے لیے ’انتہائی سنگین‘ خطرہ قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو پینٹاگون نے کہا کہ محکمہ انصاف دستاویزات لیک ہونے کے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔
لیک ہونے والی دستاویزات میں یوکرین کی جنگ سے متعلق خفیہ معلومات کے علاوہ امریکی اتحادیوں کے متعلق حساس تجزیے بھی شامل ہیں جنہیں اب امریکی حکام یقین دلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یوکرین جنگ سے متعلق درجنوں دستاویزات کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔ امریکی حکام نے کہا تھا کہ دستاویزات کے افشا ہونے کے پیچھے ممکنہ طور پر روس یا اس کے حامی عناصر کا ہاتھ ہے۔