Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمنی حکومت اور حوثیوں میں قیدیوں کے تبادلے کا آغاز

قیدیوں کے تبادلے کا آپریشن تین دن میں مکمل ہوگا۔ فوٹو: اے ایف پی
جنگ کے دوران یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا کے زیرِ حراست تقریباً 900 قیدیوں کے تبادلے کا آغاز ہو گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق عالمی امدادی تنظیم انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس نے جمعے کو ٹویٹ میں کہا ’ہماری ٹیم نے قیدیوں کی صحت کا اندازہ لگایا ہے اور تصدیق کی کہ وہ سفر کر سکتے ہیں۔‘
یمنی حکومت کے نائب وزیر برائے انسانی حقوق ماجد فضائل نے بتایا کہ تین دنوں کے دوران سعودی عرب اور یمن کے دارالحکومت ثنا کے درمیان چلنی والی پروازوں کے ذریعے قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔
ریڈ کراس کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کے لیے یمنی شہر عدن اور ثنا کے درمیان دو مرحلوں میں پروازیں چلائی جائیں گی۔
’قیدیوں کو یمین اور سعودی عرب کے مختلف شہروں سے لایا اور لے کر جایا جائے۔ تبادلے کے تمام مراحل کے دوران ہماری ٹیمیں ساتھ موجود ہوں گی جو کسی بھی قسم کی طبی ضرورت کی صورت میں مدد فراہم کریں گی۔‘
انٹرنیشنل ریڈ کراس یمنی اور سعودی ریڈ کراس کے ساتھ مل کر طبی سہولیات فراہم کرے گا۔
ریڈ کراس کے مطابق تنازعے کی وجہ سے سینکڑوں خاندان اجڑ گئے تھے جنہیں ماہ رمضان میں دوبارہ آپس میں ملایا جا رہا ہے۔ اس بڑی مصیبت کے دوران امید کی ایک کرن ہے۔‘
اکتوبر 2000  میں ایک ہزار قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا، اس کے بعد سے یہ قیدیوں کا سب سے بڑا تبادلہ ہے جو تین دنوں میں مکمل ہوگا۔
یمن تنازع سال 2014 میں شروع ہوا تھا جب حوثیوں نے دارالحکومت ثنا اور ملک کے شمالی علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔

شیئر: