چمن: افغان سرحد کے قریب بم سے کھیلتے ہوئے تین بچے ہلاک
پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ’معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں افغان سرحد کے قریب واقع ایک ویران گھر میں تین بچے بغیر پھٹے بم سے کھیلتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔
پولیس اہلکار شبیر احمد کے مطابق ’یہ بم دھماکہ جمعے کو چمن میں ہوا جو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے تقریباً 150 کلومیٹر (90 میل) دور ہے۔‘
انہوں نے امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کو بتایا کہ ’اس گھر میں پہلے افغان مہاجرین رہائش پذیر تھے لیکن یہ واضح نہیں کہ بم وہاں تک کیسے پہنچا۔‘ ان کے بقول ’پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔‘
واضح رہے کہ خطے اور پاکستان کے دیگر مقامات پر دہائیوں تک جاری رہنے والی لڑائیوں اور تنازعات کے دوران بچھائی گئی بارودی سرنگوں اور بموں سے ہر سال بے شمار بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
سنہ 1979 سے 1989 تک سوویت یونین کے قبضے کے دوران لاکھوں افغان شہری اپنے ملک سے بھاگ کر پاکستان آگئے تھے، اور یہ اُس وقت دنیا کی سب سے بڑی پناہ گزین آبادی کی نقل مکانی تھی۔
حال ہی میں اقوام متحدہ کے تعاون سے کیے گئے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ ’پاکستان میں اب بھی 13 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین مقیم ہیں، اور حکام اکثر اوقات ایسے افراد کو گرفتار کر لیتے ہیں جو ضروری دستاویزات کے بغیر قیام پذیر ہیں۔‘