درآمدی اشیا پر انحصار کرنے والے ممالک غذائی عدم تحفظ کا شکار: موڈیز
موزمبیق جیسے ممالک غذائی عدم تحفظ کا سب سے زیادہ شکار ہیں (فوٹو: عرب نیوز)
موڈیز کی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین اور روس جنگ کے باعث خوراک کی قیمتوں میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں درآمدی اشیا پر انحصار کرنے والے ممالک غذائی عدم تحفظ کا شکار ہو گئے۔
عرب نیوز کے مطابق موڈیز کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ موزمبیق، روانڈا، زیمبیا اور ایتھوپیا جیسے ممالک غذائی عدم تحفظ کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔
جغرافیائی سیاسی تنازعات، زرعی پیداوار، زرعی سامان اور ان پٹ کے تجارتی بہاؤ میں خلل غذائی کمی کا اہم محرک ہے۔
رپورٹ کے مطابق ’غذائی عدم تحفظ معاشی اور سماجی پہلوؤں پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے جس سے غذائی اشیا کی فراہمی میں کمی آتی ہے اور اس کے منفی اثرات تعلیم اور دیگر اخراجات پر بھی پڑتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’خوراک کی کمی اور اس کی زیادہ قیمتیں کم آمدنی والے گھرانوں کو صحت اور تعلیم سے پیسے نکال کر خوراک کی طرف لانے پر مجبور کر سکتی ہیں جس سے آگے جا کر مزید مسائل جنم لیتے ہیں۔‘
رپورٹ کے مطابق خوراک کی اشیا کی کمی سے بیماریوں میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ تعلیم کا سلسلہ متاثر ہوتا ہے اسی طرح انسان کے کام کاج کی صلاحیت میں بھی کمی آتی ہے۔
افریقی یونین کمیشن کی 2022 کی رپورٹ کے مطابق غذائی اجناس کی کمی کی وجہ سے تقریباً 21 افریقی معیشتیں سالانہ مجموعی گھریلو پیداوار کا 1.9 فیصد سے 16.5 فیصد تک کھو دیتی ہیں۔