خیبرپختونخوا کی پولیس نے ایک ماہ کے اندر دس ہزار سے زائد غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق راہزنی، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور ان واقعات میں راہزنوں اور شدت پسندوں نے موٹر سائیکل کا استعمال کیا ہے۔
گزشتہ ماہ پشاور میں سکھ تاجر دیال سنگھ اور مسیحی نوجوان کاشف کا قتل بھی موٹرسائیکل سوار حملہ آوروں نے کیا۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں کون سی الیکٹرک بائیکس دستیاب ہیں اور کتنی قیمت میں؟Node ID: 729586
-
کراچی میں مرد بن کر موٹر سائیکل چوری کرنے والی لڑکی گرفتارNode ID: 745386
-
حکومت کا الیکٹرک بائیکس اور رکشوں کے لیے قرض کا اعلانNode ID: 758121
پولیس کا کہنا ہے راہزنی اور دہشت گردی کے واقعات میں استعمال ہونے والے موٹرسائیکل رجسٹرڈ نہیں ہوتے اور ان کا کوئی ریکارڈ بھی موجود نہیں ہوتا۔
غیر رجسٹرڈ موٹرسائیکل کہاں دستیاب ہوتے ہیں؟
بارگین یا شو روم سے نئی موٹرسائیکل خریدنے کے بعد محکمہ ایکسائز سے رجسٹریشن کرائی جاتی ہے۔
موٹرسائیکل بارگین پر ماہانہ پانچ ہزار روپے قسط کے عوض نئے موٹرسائیکل بھی دستیاب ہیں۔
پشاور سرکی گیٹ کے بارگین مینیجر اسد اللہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ قسطوں پر دستیاب موٹرسائیکل خریدار کے لیے آسان پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سے شہری بائیک لے جاتے ہیں لیکن رجسٹریشن بہت کم شہری کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آج کل رجسٹریشن کے لیے 5200 روپے وصول کیے جاتے ہیں مگر شہری یہ پیسے دینے کو تیار نہیں ہوتے۔‘
بارگین مینیجر کے مطابق خریدار بائیک کو ’ایپلائیڈ فار‘ ظاہر کر کے دو دو سال تک موٹرسائیکل رجسٹرڈ نہیں کرتا اور آخر میں کسی اور کو بیچ دیتا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/April/36481/2023/kp_police1.png)