پاکستان کی اعلٰی عدلیہ نے ’سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023ء‘ کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران بل سے متعلق ہونے والی پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
منگل کو دوران سماعت عدالت نے فل کورٹ یا سات سینیئر ترین ججز پر مشتمل بینچ کی تشکیل اور ایک پر عدالتی حکم امتناع ختم کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’سیاسی معاملات نے عدالت کا ماحول آلودہ کر دیا ہے۔ سیاسی لوگ انصاف نہیں من پسند فیصلے چاہتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بِل قانون بن گیا، نوٹیفکیشن جاریNode ID: 759856