Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان میں متحارب گروپ ایک ہفتے کی جنگ بندی پر اصولی رضا مند: جنوبی سوڈان

اقوام متحدہ کے محکمہ خوراک نے پیر کو کہا تھا کہ وہ سوڈان کے قدرے محفوظ علاقوں میں کام شروع کرے گا (فوٹو: اے ایف پی)
جنوبی سوڈان نے اعلان کیا ہے کہ سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری فورس نے ایک ہفتے کے لیے جنگ بندی پر اصولی رضا مندی ظاہر کی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جنوبی سوڈان نے ثالثی کی پیش کش کی تھی اور وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر سالوا کیر نے طویل عرصے کے لیے جنگ بندی کی اہمیت اور امن مذاکرات کے لیے نام دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
سوڈان کے آرمی چیف جنرل عبدالفتاح البرہان اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کے جنرل محمد ہمدان دگالو کے درمیان 4 سے 11 مئی تک قابل بھروسہ جنگ بندی واضح نہیں ہے، کیونکہ اس سے قبل 24 سے 72 کے لیے کیے گئے معاہدے میں بھی لڑائی جاری رہی تھی۔
منگل کو اقوام متحدہ نے کہا کہ سوڈان میں جنگ کی وجہ سے ایک لاکھ افراد سرحد کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں اور لڑائی کے تین ہفتوں کے بعد انسانی بحران جنم لے رہا ہے۔
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ قاہرہ سوڈان میں متحارب گروپوں کے درمیان مذاکرات کے لیے سہولت کاری کرے گا۔ منگل کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ’پورا خطہ متاثر ہو سکتا ہے۔‘
اقوام متحدہ کے محکمہ خوراک نے پیر کو کہا تھا کہ وہ سوڈان کے قدرے محفوظ علاقوں میں کام شروع کرے گا۔
اقوام متحدہ کے محکمہ خوراک کے مشرقی افریقہ کے ڈائریکٹر مائیکل ڈنفورڈ نے کہا کہ ’خطرہ ہے کہ یہ صرف سوڈان کا بحران نہیں رہے گا بلکہ پورے خطے میں پھیل جائے گا۔‘

شیئر: