انسانوں پر تشدد اور ظلم کی کئی داستانیں سُن چکے ہیں مگر اب تو بے زبان جانور بھی انسان کے ظلم و بربریت کا شکار ہونے لگے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں آوارہ کتوں پر تشدد اور ظلم کے درجنوں واقعات رونما ہوئے ہیں۔ نامعلوم افراد آوارہ کتوں کے بچے چوری کر کے ان کے دونوں کان اور دم کاٹ دیتے ہیں تاکہ ان کو اچھے داموں پر فروخت کیا جا سکے۔
اس مکروہ دھندے کا انکشاف پشاورمیں آوارہ کتوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی خاتون زیبا مسعود نے کیا جو ’لکی اینیمل پروٹیکشن شیلٹر‘ کے نام سے پناہ گاہ کی بانی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
اسلام آباد میں ایک ماہ میں کتے کے کاٹنے کے 500 واقعاتNode ID: 590331
-
ڈاگ فوٹو گرافی ایوارڈ 2022: فاتح قرار پانے والی تصاویرNode ID: 735301
-
ٹی وی ریموٹ سے بھی پتلے کُتے نے ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیاNode ID: 757596