پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو آج ( بدھ کو) احتساب عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔
تحریک انصاف نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دیے جانے کے فیصلے کو بھی آج ہی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
رینجرز کے ہاتھوں عمران خان کی گرفتاری کی قانونی حیثیت کیا ہے؟Node ID: 763291
-
عمران خان کی گرفتاری قانون کے مطابق ہے: اسلام آباد ہائی کورٹNode ID: 763301
-
عمران خان کی پہلی گرفتاری کب، کیوں اور کیسے ہوئی؟Node ID: 763316
عمران خان کو نیب نے رینجرز کی مدد سے گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں ڈائری برانچ سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست دائر کرنے کے لیے بائیو میٹرک کرانے میں مصروف تھے۔
یاد رہے کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ قانون کے مطابق عمران خان کو گرفتاری کے 24 گھنٹے کے اندر اندر احتساب عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔
اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ انھیں جج محمد بشیر کی عدالت میں صبح آٹھ سے دس بجے کے درمیان پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ جج محمد بشیر اس سے پہلے سابق وزیراعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بھی سزا سنا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
متعدد شاہراہیں بند ہونے سے مسافروں نے رات سڑکوں پر گزاری جبکہ پولیس نے سینکڑوں مشتعل مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے۔
تحریک انصاف نے عمران خان کی گرفتاری کو قانون قرار دینے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دینا حیران کن ہے، عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری پر فیصلہ دئیے بغیر ان کی گرفتاری غیر قانونی ہے، اس فیصلے کو صبح سپریم کورٹ میں چیلنج کر رہے ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 9, 2023