بوونگڈن، لوٹن- - - - - - مقامی کراؤن کورٹ نے دو چالاک ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر جیل بھیج دیا ہے کہا جاتا ہے کہ 35سالہ ٹامس نٹالی ویسس اور 33سالہ ڈیلیئس زینن کاس دونوں کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے اقبال جرم بھی کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق دونوں کے قبضے سے ایک ڈرون کنٹرولر ، ایک ٹیبلٹ اور ایک تار بھی برآمد ہوا جو ڈرون کو استعمال کرنے کیلئے کام میں آتا تھا۔ ڈرون ڈیمائونٹ نامی جیل میں قیدیوں کی کوٹھری کی تلاش کے دوران یہ تمام چیزیں برآمد ہوئیں۔اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہناہے کہ دونوں ملزمان بیحد مہارت سے ڈرونز کے ذریعے جیل میں منشیات اور موبائل اور دیگر اشیاء منگواتے تھے۔ اقبال جرم کے بعد لوٹن کرائون کورٹ نے انہیں جو سزا سنائی ہے اگر وہ اقبال جرم نہ کرتے تو شاید یہ سزا مزید سخت اور زیادہ ہوسکتی تھی۔نٹالی ویسس پر اس سے قبل بھی اسی قسم کے جرم کے سلسلے میں الزامات عائد کئے جاچکے تھے جب شمالی لندن میں پیٹرولنگ کے دوران پولیس اہلکاروں کو ایک تباہ شدہ ڈرون ملا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ ڈرون اس وجہ سے حادثے سے دوچار ہوا تھا کہ اسکا تار ڈرون کے پروپلر میں پھنس گیا تھا۔مجرموں کا جرم ثابت کرنے کیلئے حکام نے انکا ڈی این اے بھی کرایا جس میں وہ مجرم ثابت ہوئے۔ محکمہ سراغرسانی کے چیف انسپکٹر اسٹیو ہینٹلے کا کہناہے کہ ان ڈرونز کے اندر سے جو منشیات ملی ہیں انہیں باآسانی اے گریڈ کی ڈرگز میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ حکام کا کہناہے کہ ان ملزموں کی گرفتاری کیلئے وہ تعاون کرنے والی عوام کے بھی شکر گزار ہیں اور چاق و چوبند رہنے والے پولیس اہلکاروں کے بھی۔ ملزموں کی گرفتاری میں ہرٹفورڈ شائر کانسٹیبلری نے بھی مدد کی او راس طرح یہ پیغام دیا گیا ہے کہ جرم کرنے والا کوئی بھی ہو کہیں بھی ہو قانون کی گرفت میں آنے اور کیفر کردار سے نہیں بچ سکتا۔