جدہ: عدالت کے دواہلکار رشوت لینے پر رنگے ہاتھوں گرفتار
ملزمان نے عدالتی فیصلہ تبدیل کرانے کے لیے بھاری رشوت لی تھی(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں کنٹرول اینڈ اینٹی کرپشن اتھارٹی نے جدہ میں رشوت لینے کے الزام میں جنرل کورٹ کے 2 اہلکاروں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق اینٹی کرپشن اتھارٹی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ایمن عبدالرزاق محمد صلواتی کو ڈھائی لاکھ ریال رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا۔
صلواتی جدہ جنرل کورٹ میں چھٹے گریڈ کا ملازم ہے۔ اس نے اپیل کورٹ میں کیس کی کارروائی کرانے اورعدالتی فیصلہ ختم کرانے کے لیے مقامی شہری سے 5 لاکھ ریال رشوت کے طور پر طے کیے تھے۔ عدالت کی جانب سے مقامی شہری پر 73 لاکھ 17 ہزار ریال کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
اینٹی کرپشن اتھارٹی کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ جدہ جنرل کورٹ کے دفتر کے ڈائریکٹر علی محمد احمد الدوقی کو رشوت کیس میں گرفتار کیا گیا۔
ملزم نےمذکورہ کیس میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے سوا لاکھ ریال رشوت کے طور پر وصول کرنے تھے۔
اینٹی کرپشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ایمن نے رشوت کی رقم وصول کی تھی اور اس سلسلے میں علی الدوقی کےساتھ تمام معاملات طے کرلیے تھے۔ رشوت کی رقم میں سے اسے ایک لاکھ 25 ہزار ریال علی الدوقی کودینے تھے۔
اینٹی کرپشن اتھارٹی نے متنبہ کیا ہے کہ مفاد عامہ کو نقصان پہنچانے یا نجی مفاد حاصل کرنے کے لیے جو شخص بھی بدعنوانی کا مرتکب ہوگا اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔
مالی اور محکمہ جاتی بدعنوانی کے کیسز کسی بھی صورت میں ختم نہیں ہوتے طویل مدت گزر جانے کے باوجود ریکارڈ سامنے آجانے پر بدعنوانوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔