یوم تکریم شہدا کی تقریبات، ’دفاع کے لیے مضبوط فوج ضروری ہے‘
جی ایچ کیو میں ہونے والی تقریب میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران بھی شریک ہوئے۔ فوٹو: آئی ایس پی آر
ملک بھر میں یومِ تکریم شہدا کی مناسبت سے تقریبات کا انعقاد کیا گیا جبکہ مرکزی تقریب جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں منعقد ہوئی جس کے مہمانِ خصوصی آرمی چیف جنرل عاصم منیر تھے۔
آج پاکستان میں یوم تکریم شہدا منایا جا رہا ہے اور مختلف شہروں میں ہونے والی تقاریب میں وطن کے لیے جان قربان کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور ان کی یادگاروں پر پھول بھی چڑھائے گئے۔
جی ایچ کیو میں ہونے والی تقریب میں پاک فضائیہ، پاک بحریہ کے سربراہان، حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران بھی شریک ہوئے جن میں سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ، سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس جنرل ندیم رضا اور دیگر ریٹائرڈ افسران بھی موجود تھے۔
ایسی ہی ایک تقریب کا اہتمام بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بھی ہوا جس میں مقررین نے نو مئی کو ہونے والے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔‘
جمعرات کو ہونے والی تقریب میں وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو، وزیر داخلہ ضیا لانگو اور کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور اور آئی جی سمیت شہدا کے خاندانوں کے افراد نے شرکت کی۔
وزیراعلٰی عبدالقدوس بزنجو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ قومیں آگے بڑھتی ہیں جو اپنے شہدا کی قربانیوں کو یاد رکھتی ہیں۔
’پی ٹی آئی کے دوستوں نے نو مئی کو جو کچھ کیا ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔‘
اس موقع پر کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے کہا کہ ملک کے دفاع کے لیے مضبوط فوج کی ضرورت ہوتی ہے۔ جن ممالک کے پاس مضبوط فوج نہیں ان کا حال سب کے سامنے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان بہت زیادہ قربانیوں کے بعد حاصل ہوا تھا۔‘
لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ’صدیوں سے کمزور اور طاقتور کی لڑائی چلی آ رہی ہے۔ اس جدوجہد میں کسی نے آزادی حاصل کی اور کسی نے کھوئی۔‘
وزیراعلٰی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، وزیر داخلہ ضیا لانگو، کور کمانڈر کورکمانڈ لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور اور آئی جی پولیس نے شہدا کی یادگار پر پھول بھی چڑھائے۔