Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملت اسلامیہ کو اپنی شناخت پر فخر ہے،خطبہ جمعہ

  مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ .... امام و خطیب حرم مکی شریف شیخ صالح بن حمید نے خطبہ جمعہ میں کہا بہترین انسان وہ ہے جو تواضع اور انکساری اختیار کرے ۔ قدرت و طاقت ہوتے ہوئے بھی عفو و درگزر سے کام لے ۔ زہد و تقوی اختیار کرے ۔ اپنے حق کو تسلیم کرے اور زیادہ کی طلب نہ رکھے ۔ اپنے واجبات سے آگاہ ہو اور انہیں بخوبی ادا کرے ۔ اپنے بھائی کےلئے بھی وہی پسند کرے جو اپنے لئے چاہے۔ مریض کی عیادت کرے اور ضرورت مند کی حاجت پوری کرے ۔ کامیاب انسان اس امر سے باخبر ہوتا ہے کہ دنیا انتہائی مختصر ہمیشہ کی زندگی کا دارومدار اسکے اعمال پر ہے ۔ دنیا میں رہتے ہوئے اپنی عمر کو فضول اور لغوکاموں میںگزارنے کے بجائے اپنے وقت کو خلق خدا کی بھلائی اور رہنمائی میں صرف کرے ۔ خطیب حرم نے مزید کہا اللہ تعالی نے امت مسلمہ کے افراد کی عمرکی حد کم رکھی تاہم اس کے متبادل کےلئے ماہ رمضان المبارک کی لیلة القدر عطا کی جو ایک ہزار راتوں کے برابر ہے ۔ ہم ماہ مبارک میں داخل ہونے جارہے جس کے شب وروز عبادت اور ریاضت میں صرف کریں ۔ رمضان المبارک میں خشوع و خضوع سے عبادت میں اپنے وقت گزاریں اور رب کی رحمت و درگزر کے طالب رہیں ۔ شیخ صالح نے مزید کہا مومن اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے کہ دنیا اس کےلئے دار الامتحان ہے۔ نیک اعمال کا اجر رب تعالی بہترین انداز میں عطا فرماتے ہیں ۔ کامیاب انسان ہیں جو دنیا میں اس طرح رہیں کہ رب تعالی کے حقوق کے ساتھ ساتھ حقوق العباد بھی بہتر طریقے سے ادا کرتے ہیں ۔ امام حرم نے حدیث شریف کا حوالہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا ہمیں اس حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو سامنے رکھنا چاہئے جس میں کہا گیا ہے کہ 5 اشیاءکو 5 پر ترجیح دو جوانی کو بڑھاپے سے ، صحت کو بیماری سے ، امیری کو غربت سے ، فراغت کو مشغولیت سے اور زندگی کو موت سے ۔ اس حدیث شریف کا مفہوم سمجھ کر ہمیں اپنی زندگی کے شب ور وز اس طرح بسر کرنے چاہئیں کہ ہر لمحے کو غنیمت جانتے ہوئے فلاح و خیر کے کاموں میں اپنا وقت گزاریں ۔ انہو ںنے مزید کہا کہ نیک اعمال اور افعال میں مسابقت لے جانے والے کامیاب زندگی گزارتے ہیں انہیں رب تعالی کی جانب سے عزم و ہمت عطا ہوتی ہے جو انکے اعمال میں برکت کا موجب بن جاتی ہے ۔ خلوص نیت سے صرف رب تعالی کی رضا کو مقدم رکھ کر نیک اعمال کرنے والے کامیابی سے ہمکنار ہوتے ہیں ۔ اس میں شک نہیں کہ جو خلوص نیت سے نیک اعمال کی جانب راغب ہوتا ہے اس کےلئے حصول منزل آسان ہو جاتا ہے ۔ بھلائی کے کاموں اور برائی سے اجتناب برتنے کےلئے نفس پر قابو پانا انتہائی اہم ہے ۔ نفس پر قابو پانے کے بعد ہی مومن کے اعمال میں اخلاص اور افعال میں خلوص پیدا ہوتا ہے ۔ہمیں دنیاوی امور میں نہیں بلکہ کامیاب اخروی زندگی کے حصول کےلئے مسابقت اختیار کرنا چاہئے ۔ رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ شروع ہونے والا ہے جس میں ہر عمل کا بڑا اجر ہے ۔ جس نے رب تعالی کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے اپنے باطن کو پاکیزہ کر لیا اللہ تعالی اس کے ظاہر کو پاک و صاف کر دیتا ہے ۔ شیخ صالح نے ریاض سمٹ کے حوالے سے خطبہ جمعہ میں کہا کہ دنیا بھر سے آنے والے عرب اور مسلم ممالک کے سربراہان ملت اسلامیہ کے دل میں جمع ہو رہے ہیں ، جو اسلام کا پرچم تھامے ہوئے ہے ۔ مملکت کی بنیاد اسلامی نظام پر ہے جسے لیکر چل رہے ہیں ۔ ہماری قوت اور طاقت اسلامی نظام حیات ہے جس کے سہارے ہم حیات دنیاوی کے تقاضے ادا کررہے ہیں ۔ ہمیں حقیقت پسند ہوتے ہوئے دنیا کو بتانا چاہئے کہ خطے میں مداخلت سے برے اثرات پیدا ہوتے ہیں جن سے مذہبی ، علاقائی اور لسانی گروہ بندیاں فروغ پاتی ہیں ۔ ان گروہ بندیوں کا خاتمہ ضروری ہے جنہیں دہشتگردوں کی سرپرستی حاصل ہے ۔ دہشتگرد عناصر نوجوانوں کو اس انتشار کا ایندھن بنا رہے ہیں ۔ ان دہشتگردوں کے پشت پناہ خطے میں تنازعات اور مسائل کھڑے کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کے خواہاں ہیں ۔ شیخ حرم نے آنے والے سربراہان کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا محترم قائدین دنیا کو معلوم ہونا چاہئے کہ ملت اسلامیہ کو اپنے مذہب و شناخت پر فخر ہے ۔ ملت اسلامیہ امن و بھائی چارگی کی داعی ہے ۔ ہم اسلامی اخلاق و افکار کے حامل ہیں دوسروں کی آراءکا احترام کرتے ہیں ۔ دوسری جانب مسجد نبوی الشریف کے امام و خطیب شیخ عبداللہ البعیجان نے خطبہ جمعہ میں ماہ رمضان المبارک کے حوالے سے ہدایت کی کہ اس ماہ مبارک کے تقاضوں کو اچھی طرح نبھائیں اور اس کی مبارک گھڑیوں کو فضول باتوں میںبرباد نہ کریں ۔ نیک افعال و اعمال سے اپنے میزان حسنات میں اضافہ کریں ۔ انہو ں نے رمضان المبارک کی مبارک ساعتوں کے حوالے دیتے ہوئے کہا کہ رمضان صرف اس بات کا متقاضی نہیں کہ انسان کھانا پینا چھوڑ دیے بلکہ روزے میں فضول گفتگو سے بھی اجتناب کرنا چاہئے تاکہ روزے کا اجر ضائع نہ ہو ۔ 

شیئر: