Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’روس کو ہتھیاروں کی فراہمی‘، یوکرین نے ایران پر پابندیاں عائد کر دیں

پارلیمنٹ میں بل یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے جمع کرایا گیا (فوٹو: روئٹرز)
کیئف کی پارلیمنٹ نے یوکرین کے خلاف روس کا ساتھ دینے پر ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دے دی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کیئف کا کہنا ہے کہ یوکرین پر حملے سے لے کر اب تک ایران روس کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔
یہ اقدام یوکرینی حکام کی جانب سے اس بیان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ’روس حملے کے آغاز سے کیئف کے خلاف ایرانی ساختہ ’شاہد ڈرونز‘ استعمال کرتا آ رہا ہے۔‘
یوکرین کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ ’ایران پر پابندیوں کی قرارداد مہذب دنیا کے ان اقدامات سے ہم آہنگ ہے جو ایران کو مکمل تنہائی کے سفر کی جانب لے جا رہے ہیں۔‘
پابندیوں کے پیکیج میں ایران کے ساتھ ’فوجی اور دوہرے استعمال کی اشیا‘ کے علاوہ ’مالی اور اقتصادی‘ معاملات کو معطل کیا جانا بھی شامل ہے۔
اس قرارداد کو حتمی قانون بننے کے لیے صدر زیلنسکی کے دستخط درکار ہیں جو ایک رسمی کارروائی ہے کیونکہ یہ بل انہی کی جانب سے جمع کروایا گیا ہے۔
یوکرینی صدر نے پچھلے ہفتے براہ راست ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’آپ روس کی دہشت کا ساتھی کیوں بننا چاہتے ہین؟‘
ان کے مشیر میخائلو روڈولایک نے اتوار کو کہا تھا کہ کیئف پر درجنوں ایرانی ساختہ شاہد ڈرونز کے ذریعے حملے کیے گئے ہیں اور انہوں نے ایرانی حکومت کو ’ایک دہشت گرد حکومت‘ قرار دیا تھا۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’تہران اس جنگ میں روس کا کلیدی شراکت دار بن چکا ہے اور جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔‘

روس نے پچھلے برس 24 فروری کو پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب اس کے جواب میں تہران کا کہنا تھا کہ ’زیلنسکی ایسی کوششیں مغربی دنیا کی مالی اور فوجی مدد حاصل کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔‘
خیال رہے پچھلے روس نے 24 فروری 2022 کو پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے مسلسل لڑائی جاری ہے۔ یوکرین کو امریکہ، یورپی یونین اور دوسرے مغربی ممالک کی حمایت حاصل ہے اور ان کی جانب سے اس کی مدد بھی کی جا رہی ہے۔
اسی طرح روس پر امریکہ اور یورپی یونین کے علاوہ کئی دیگر ممالک نے بھی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
یوکرین ایران پر آغاز سے ہی روس کا ساتھ دینے اور ہتھیار فراہم کرنے کا الزام عائد کرتا رہا ہے تاہم یہ پہلی بار ہے کہ اس کے خلاف براہ راست پابندیوں کا اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔

شیئر: