Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نو مئی کے واقعات کی تحقیقات: عمران خان کی جے آئی ٹی کے سامنے طلبی

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے عمران خان کو تفتیش کے لیے منگل کی شام کو طلب کر رکھا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
نو مئی کو لاہور میں ہونے والے واقعات کی تحقیقات کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو تفتیش کے لیے منگل کی شام طلب کر رکھا ہے۔ 
پاکستان تحریک انصاف نے تاحال فیصلہ نہیں کیا کہ عمران خان اس کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے یا نہیں تاہم اس طلبی کے ساتھ ہی ملک بھر کا سیاسی ماحول بالعموم اور لاہور کا بالخصوص نئے سرے سے گرم ہو گیا ہے۔  
اگر عمران خان اس کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے آج گھر سے نکلتے ہیں تو لاہور کی سڑکوں پر ایک مرتبہ پھر گہما گہمی ہو گی اور اگر وہ ان تحقیقات کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہیں تو بھی سیاسی ہلچل میں اضافہ ہو جائے گا کیونکہ پھر حکومت ان کو دوبارہ سے طلب کرے گی اور اس سلسلے میں اگلا قانونی قدم اٹھائے گی جس کا جواب پی ٹی آئی کو دینا پڑے گا۔ 
دوسری طرف عمران خان اپنے بہت سے قریبی ساتھیوں کے چھوڑ جانے کے بعد پارٹی کی تنظیم نو میں مصروف ہیں اور مختلف عہدوں پر نئی تعیناتیاں کر رہے ہیں۔  
اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف کے سبکدوش ہونے والے سیکریٹری جنرل اسد عمر جلد عمران خان سے ملاقات کریں گے اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں گے جبکہ پارٹی کے ملتان سے رکن جمشید دستی نے بھی عمران خان سے جنوبی پنجاب میں تنظیم نو کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔ 
ادھر جہانگیر ترین اور علیم خان بھی لاہور میں مسلسل رابطے میں ہیں اور ان سے تحریک انصاف چھوڑنے والے کئی سیاستدانوں نے بھی ملاقات کی ہے۔ 
اب یہ بات حتمی ہے کہ جہانگیر ترین اپنی ایک الگ جماعت یا سیاسی دھڑے کا باقاعدہ اعلان جلد کرنے والے ہیں اور دونوں رہنماؤں کی جانب سے اس سلسلے میں تفصیلات کسی وقت جاری کی جا سکتی ہیں جس کے بعد مستقبل کی سیاست، آمدہ الیکشن اور تحریک انصاف کو مزید پہنچنے والے نقصان کا بہتر اندازہ ہو سکے گا۔ 

عمران خان اپنے بہت سے قریبی ساتھیوں کے چھوڑ جانے کے بعد پارٹی کی تنظیم نو میں مصروف ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد میں آج قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ اس میں بھی موجودہ حالات پر بحث ہو گی۔ 
سپریم کورٹ میں نظرثانی کی اپیل کا نیا قانون بننے کے بعد جہانگیر ترین اور مسلم لیگ نواز کے سربراہ نواز شریف کے قانونی ماہرین ان رہنماؤں کی نااہلی ختم کروانے کے لیے اپیلیں دائر کرنے کا جائزہ بھی لے رہے ہیں۔ 
اگر یہ درخواستیں دائر کر دی جاتی ہیں تو آنے والے دنوں میں سیاسی منظر نامہ مزید دلچسپ ہو جائے گا۔ 

شیئر: