تحریک انصاف کو توڑ کر کنگز پارٹی بنا رہے ہیں: عمران خان
عمران خان نے کہا کہ ’جب تک ملک میں ایک مضبوط حکومت نہیں بنتی تو مسائل حل نہیں ہوں گے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ یہ تحریک انصاف کو توڑ کر کنگز پارٹی بنا رہے ہیں تاکہ پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کو اس میں شامل کیا جائے۔
منگل کو لاہور میں اپنی رہائش گاہ سے ویڈیو خطاب میں عمران خان نے کہا ’اب تک مجھے سمجھ آئی ہے کہ یہ ایک کنگز پارٹی تیار کر رہے ہیں۔ پارٹی چھوڑنے والوں میں سے ایسے بھی ہیں جو لابی کر رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈرز کو توڑ کر کنگز پارٹی بنانے کا ڈرامہ کیا جائے۔‘
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ انہوں نے مذاکرات کے لیے کہا ہے تاکہ یہ انہیں بتائیں کہ ملک نے جانا کس طرف ہے۔ ’کوئی روڈ میپ تو ہو۔ ان کا روڈ میپ یہ ہے کہ کنگز پارٹی تیار کر رہے ہیں تاکہ پی ٹی آئی کے جو لوگ نکلیں ہیں ان کو اس میں ڈال دیں۔‘
’ان کو پتا ہے کہ ن لیگ کا گھوڑا بیٹھنے والا ہے وہ جلسے کرتے ہیں اور لوگ ہی نہیں آتے۔ ن لیگ سارے ظلم میں شامل ہے اور ملک بھی معاشی طور پر بیٹھ گیا ہے تو اس کو دو طرح سے نقصان ہو رہا ہے۔‘
عمران خان کے مطابق ’ان کو پتا ہے کہ نہ تو ن لیگ اور نہ ہی پیپلز پارٹی نے پورے ملک میں حکوت بنانی ہے تو انہوں لوگوں کو ملا کر ایک کولیشن سی بنانی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کی کولیشن ملک کو اس مشکل وقت سے نکال سکتی ہے؟‘
’جب تک ملک میں ایک مضبوط حکومت نہیں ہوتی جس پر عوام اعتماد کرے تو مسائل حل نہیں ہوں گے۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اس کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کھڑی ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جو ظلم تحریک انصاف پر کیا جا رہا ہے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ جس کا پتا چلتا ہے اس کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے اسے جیل میں ڈال دیتے ہیں۔ صرف یہی نہیں کیا بلکہ ان میں سے کئی پر تشدد کرتے ہیں۔‘
’جو لوگ کہتے ہیں کہ ہم پی ٹی آئی نہیں چھوڑیں گے ان پر اور تشدد کیا جاتا ہے۔ ہماری قیادت یا جیل میں ہے یا چھپی ہوئی ہے۔ اب ٹکٹ ہولڈرز کے پچھے پڑے ہیں کہ کسی طرح انہیں پی ٹی آئی سے دور کریں۔ کئی کہہ چکے ہیں کہ ہم پارٹی چھوڑ رہے ہیں تو ان کا سب کچھ معاف ہو جاتا ہے۔‘
’ہمارے لوگوں کو دھمکی دے رہے ہیں کہ ہم تمہاری عورتوں کو اٹھا لیں گے یعنی اس حد تک گر چکے ہیں۔ کبھی کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا کہ کوئی کہے گا کہ تمہاری عورتوں اور بچیوں کو نہیں چھوڑیں گے۔‘
تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ’مجھے پتا ہے کہ عدلیہ بہت پریشر میں ہے۔ مجھے پتا ہے کہ ججز کو بھی نامعلوم فون کالز آ رہی ہیں۔ ملک کے سارے اداروں کو صرف ایک کام کے لیے استعمال کیا جا رہا کہ کسی طرح پی ٹی آئی کو ختم کر دیں۔‘
’اگر کسی کو سب سے زیادہ خطرہ تو وہ میری جان کو خطرہ ہے۔ دو مرتبہ مجھ پر حملہ کر چکے ہیں اور ایک دفعہ پھر کریں گے۔ ان کو ڈر ہے کہ عمران خان جیل میں بھی ان کے لیے مشکل پیدا کرے گا۔ میں اس کے لیے تیار ہوں۔‘