مِٹھی میں ہندو کمیونٹی کے قافلے پر آسمانی بجلی گرنے سے 6 افراد ہلاک، 9 زخمی
مِٹھی میں ہندو کمیونٹی کے قافلے پر آسمانی بجلی گرنے سے 6 افراد ہلاک، 9 زخمی
منگل 30 مئی 2023 19:55
زین علی -اردو نیوز، کراچی
صوبہ سندھ کے علاقے تھرپارکر میں مِٹھی کے قریب آسمانی بجلی گرنے سے ہندو کمیونٹی کے 6 افراد ہلاک جبکہ 9 زخمی ہوگئے۔
ضلعی حکومت کے مطابق یہ واقعہ مِٹھی کے قریب ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں ہندو کمیونٹی کا ایک قافلہ پیدل فقیر پاربرھم کی درگاہ کی جانب پیدل جا رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھرپارکر کے شہر مِٹھی کے قریب پیر کی رات آسمانی بجلی گرنے سے ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 6 افراد ہلاک جبکہ 9 زخمی ہوگئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر ضلع تھرپارکر لعل ڈنو منگی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ڈسٹرکٹ مِٹھی کے قریب یہ واقعہ ساتھر گاؤں کے مقام پر ہندو کمیونٹی کے ایک قافلے نے پیر کی رات تیز بارش کے باعث پڑاؤ ڈالا تھا۔‘
’یہ قافلہ درگاہ فقیر پاربرھم ڈپلو کی جانب جا رہا تھا جہاں ہندو کمیونٹی کا ایک بڑا تہوار منعقد ہوتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ رات گئے تیز بارش کی وجہ سے قافلے نے گاؤں میں قیام کیا اور رات تقریباً 9 بج کر 40 منٹ پر آسمانی بجلی گرنے کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا نقصان ہوا۔
انہوں مزید بتایا کہ زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر سول ہسپتال مِٹھی منتقل کیا گیا جہاں انہیں ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 16 سالہ وویک، 35 سالہ سنتوش، 30 سالہ ویلو، 15 سالہ گووند، 30 سالہ لالو اور 20 سالہ بھلجی شامل ہیں۔
سندھ ضلع تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے سینیئر صحافی لیاقت نوری نے اردو نیوز کو بتایا کہ مِٹھی کے قریب یہ واقعہ گاؤں ستھار میں آسمانی بجلی گرنے سے پیش آیا جس کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پیدل قافلہ ڈپلو میں واقع درگاہ جا رہا تھا کہ تیز بارش کی وجہ سے اسے گاؤں میں قیام کرنا پڑا، اور قافلے پر آسمانی بجلی اس وقت گری جب لوگ رات کا کھانا کھا رہے تھے
’عینی شاہدین کے مطابق آسمانی بجلی گرنے سے ہر طرف افراتفری پیدا ہو گئی کیونکہ قافلے میں مردوں اور خواتین کے علاوہ بچے بھی موجود تھے جو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے ڈپلو فقیر پار برہم درگاہ جا رہے تھے۔‘
لیاقت نوری کا کہنا ہے کہ یہ درگاہ ہندو کمیونٹی کے لیے ایک مقدس مقام ہے اور یہاں حاضری دینے والے اپنی منت لے کر پیدل بھی سفر کرتے ہیں۔
’سندھ میں سب بڑی اقلیتی برادری ہندوؤں کی ہے اور پورے ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہندو ان ہی علاقوں میں آباد ہیں۔‘
لیاقت نوری کے مطابق یہاں تقسیم ہند سے بھی پہلے سے لوگ آباد ہیں، اور سرحد کے دونوں اطراف اکثریت بھی ہندوؤں کی ہے۔