میرے 75 سالہ بوڑھے والد کو گھر سے گرفتار کر لیا گیا: ندیم افضل چن
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق ایم این اے ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ پولیس نے ان کے گھر سے ان کے 75 سالہ بوڑھے والد کو گرفتار کر لیا ہے۔
والد کی گرفتاری کی خبر ندیم افضل چن نے اتوار کو رات گئے ٹویٹر پر ٹویٹ کرکے دی۔
ندیم افضل چن نے ٹویٹ کی کہ ’میں نجف میں ہوں اور میرے گھر سے میرے 75 سالہ والد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘
ایک اور ٹویٹ میں ندیم افضل چن نے لکھا کہ ’گرفتار کرنے والو میرے بوڑھے باپ کو چھوڑ دو میں آکر گرفتاری دے دوں گا۔ میرے باپ نے تو 15 سال پہلے سیاست پر لعنت بھیج دی تھی۔‘
خاندانی ذرائع کے مطابق ندیم افضل چن کے والد سابق صوبائی وزیر حاجی افضل چن کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
حاجی افضل چن کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس بغیر وارنٹ دکھائے گھر میں داخل ہوئی اور ملازمین پر تشدد کیا۔
ندیم افضل چن نے ٹوئٹر پر مزید لکھا کہ ’جس کی عدالت میں میں بیٹھا ہوں وہ انصاف کرتا ہے۔ ‘
ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ندیم افضل چن کے والد کو کس کیس میں اور کن الزامات پر گرفتار کیا گیا ہے۔
پنجاب کے نگران حکومت اور پنجاب پولیس کے ترجمان سے اس حوالے سے رابطہ نہیں ہوسکا۔
ندیم افضل چن اس وقت بلاول بھٹو کے دورہ عراق کی تیاریوں کے سلسلے میں نجف میں ہیں۔
خیال رہے 2018 کے انتخابات سے قبل ندیم افضل چن پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے تھے۔
2018 کا انتخاب انہوں نے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر لڑا لیکن کامیاب نہیں ہوسکے۔
تاہم تحریک انصاف کی حکومت میں انہیں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی اور ترجمان مقرر کر دیا گیا تھا۔
جنوری 2021 میں حکومت کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے ندیم افضل چن نے معاون خصوصی اور وزیراعظم کے ترجمان کے عہدوں سے مستعفی ہوگئے تھے۔
مارچ 2022 میں ندیم افضل چن دوبارہ پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔
تاہم ان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے بعد ان کے بھائی اور تحریک انصاف کے اس وقت کے ایم پی اے وسیم افضل چن نے اسے ان کا ذاتی فیصلہ قرار دیا تھا۔ وسیم افضل چن کا کہنا تھا کہ ندیم چن کے اس فیصلے میں خاندان اور والد کی رضامندی شامل نہیں اور وہ ہنوز تحریک انصاف سے واستہ ہیں۔