Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایپل کمپنی معذور افراد کے لیے کون سا فیچر متعارف کرائے گی؟

نابینا افراد کے لیے بھی ’پوائنٹ اینڈ سپیک‘ کی سہولت کافی مفید ثابت ہو گی۔ (فوٹو: ایپل)
2023 کے آخر تک دنیا کی مشہور موبائل کمپنی ایپل کی جانب سے آئی فون اور آئی پیڈ کے صارفین کو ایک نئی سہولت فراہم کی جائے گی۔
مذکورہ اضافہ جس کے تحت ’معاون رسائی‘ کے تحت وہ افراد جو قوت گویائی میں دشواری محسوس کرتے ہوں یا جزوی معذوری کا شکار ہوں، انہیں یہ سہولت حاصل ہو گی کہ وہ اس پروگرام کے تحت اپنی آواز میں گفتگو کر سکیں گے۔
توقع ہے کہ ایپل کمپنی کے اس نئے فیچر کے ذریعے قوت گویائی میں دشواری رکھنے والے افراد ’لائیو سپیچ‘ کے ذریعے اپنی آواز سے مشابہت رکھنے والے صوتی فیچر کو استعمال کرتے ہوئے اپنے اہل خانہ اوردوست و احباب سے باآسانی گفتگو کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
وہ صارفین جو نابینا ہیں یا انتہائی کم بینائی رکھتے ہیں ان کے لیے بھی ’پوائنٹ اینڈ سپیک‘ کی سہولت کافی مفید ثابت ہو گی اور وہ اس فیچر سے کافی حد تک مستفیض ہو سکیں گے۔
آئی فون اور آئی پیڈ کے لیے تیار کی جانے والی نئی ایپ کو صارف کی آواز سے متعارف کرانے کےلیے 15 منٹ درکار ہوں گے جس کے بعد وہ ’لائیو سپیچ‘ فیچر کو استعمال کرتے ہوئے مصنوعی آواز کے ذریعے موصول ہونے والے تحریری پیغامات کو بھی بلند آواز میں سن سکیں گے۔
کمپنی انتظامیہ کے مطابق اس نئے فیچر سے وہ لوگ بھی مستفیض ہوں گے جن کی قوت گویائی وقت کے ساتھ متاثر یا ختم ہو جاتی ہے۔

ایپل کی جانب سے نابینا افراد کے لیے مخصوص ایپ ’میگنیفائر‘ کو بھی اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ (فوٹو: آئی مور)

ایپل کے گلوبل ایکسیسبیلٹی پالیسی اینڈ انیشیٹوز کی سینیئر ڈائریکٹر سارہ ہرلنگر نے کمپنی کے بلاگ پر کی جانے والی پوسٹ میں کہا کہ ’ہم اپنے ایپل صارفین کے لیے سہولتوں کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے ذریعے ہر ایک تک ان کی رسائی ممکن ہو، خاص طور پر معذورافراد کی مدد کرنے کے لیے تاکہ وہ معاشرے میں اپنا کردار بہتر طور پر ادا کر سکیں۔‘
اگرچہ ترقی کے اس دور میں جدید آلات جہاں حقیقی ضرورت کو پورا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں وہاں یہ خدشہ بھی سر اٹھاتا دکھائی دیتا ہے کہ ان آلات اور مصنوعی ذہانت کو غلط طور پراستعمال نہ کیا جائے، جس کے ذریعے وہ آوازیں تبدیل کر کے کسی کو بھی دھوکہ دے سکیں۔
اس حوالے سے ایپل کی جانب سے بلاگ میں کہا گیا کہ ’پرسنل وائس فیچر صارفین کی ذاتی معلومات کومحفوظ رکھنے کے لیے ڈیوائس لرننگ کا فیچر اہم ہے جس کے بغیر کسی کی آواز کی نقل ممکن نہیں ہو گی۔‘
اس حوالے سے ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے آواز کی نقل کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال کا تجربہ کیا گیا ہے۔

ایمیزون نے کہا تھا کہ اس نے اپنے ’الیکسا‘ سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنے پر کام کا آغاز کیا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

گزشتہ برس ایمیزون کی جانب سے اس بارے میں کہا گیا تھا کہ اس نے اپنے ’الیکسا‘ سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنے پر کام کا آغاز کیا ہے۔ اس حوالے سے جو ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے وہ کسی بھی آواز کی کامیاب نقل کر سکتی ہے یہاں تک کہ کسی مرے ہوئے انسان کی آواز کی بھی نقل کرنا ممکن ہو گی۔ (مذکورہ فیچر تاحال لانچ نہیں کیا گیا)
ایپل کی جانب سے نابینا افراد کے لیے مخصوص ایپ ’میگنیفائر‘ کو بھی اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ اس کے ذریعے نابینا افراد کے لیے سہولتوں کا اضافہ کیا جائے گا۔

شیئر: