Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گولڈن گلوب ایوارڈز فروخت، ’ہالی وڈ فارن پریس‘ کو کیوں بند کیا گیا؟

ہالی وڈ کی طرف سے ایچ ایف پی اے کی اخلاقیات اور جداگانہ طرز عمل نہ ہونے پر ردعمل آ رہا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
گولڈن گلوب ایوارڈز کو فروخت کر دیا گیا ہے اور اس کے خریدار نے تنازعات میں گِھری تنظیم ہالی وڈ فارن پریس ایسوسی ایشن (ایچ ایف پی اے) کو بند کر دیا ہے۔
ایچ ایف پی اے انٹرنیشنل انٹرٹینمنٹ رپورٹرز کی تنظیم ہے جس کی بنیاد 1943 میں رکھی گئی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایلڈریج انڈرسٹریز نے ڈِک کلارک پروڈکشن کے ساتھ مل کر گولڈن گلوب ایوارڈز کو خریدا ہے جو اس کے انتظامات کو دیکھے گی۔
ہالی وڈ کی طرف سے ایچ ایف پی اے کی اخلاقیات اور جداگانہ طرز عمل نہ ہونے پر ردعمل آ رہا تھا اور اس کے نتیجے میں این بی سی ٹی وی نیٹ ورک نے 2022 میں گولڈن گلوب کی تقریب کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔
امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز نے 2021 میں انکشاف کیا تھا کہ اس تنظیم میں کوئی سیاہ فام صحافی نہیں ہے۔ اس کے کچھ ممبران پر جنس پرستی اور نسل پرستی کے الزام لگائے گئے تھے۔
اس کے بعد ایچ ایف پی اے نے ممبر شپ کے دائرے کو وسیع کرنے اور اخلاقیات کے حوالے سے نئی پالیسیز متعارف کروائی تھیں۔
ایلڈریج انڈرسٹریز کے ترجمان نے کہا کہ کمپنی کے مالک ٹوڈ بویہلے کا ایچ ایف پی اے کو نئی شکل دینے کا ارادہ ہے اور اس کے تمام 310 ووٹرز اگلے برس جنوری میں ہونے والے ایونٹ میں ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔
ٹوڈ بویہلے نے کہا کہ ’آج کا دن گولڈن گلوب کے ارتقا میں ایک اہم سنگ میل ہے۔‘
ابھی تک کسی ٹی وی نیٹ ورک نے گولڈن گلوب کی 2024 میں ہونے والی تقریب دکھانے کی حامی نہیں بھری ہے۔

شیئر: