اتحادی خود کو تیار کریں اور الیکشن لڑیں: بلاول بھٹو زرداری
اتحادی خود کو تیار کریں اور الیکشن لڑیں: بلاول بھٹو زرداری
ہفتہ 17 جون 2023 19:00
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے اتحادیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ خود کو تیار کریں۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر پیپلز پارٹی)
پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان کی جماعت الیکشن کے لیے تیار ہے اور اتحادی بھی تیاری کریں۔
سنیچر کو سوات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پی پی پی انتخابات کے لیے تیار ہے اور اسی طرح تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار ہے جس طرح اس نے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔‘
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے اتحادیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ خود کو تیار کریں اور الیکشن لڑیں تاکہ اگلی حکومت عوام کو درپیش مسائل کا حل نکالے۔‘
انہوں نے اپنے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ انتخابی مہم کا عمل شروع کریں کیونکہ پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کے خواب کی تعبیر کے لیے کام کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’وفاقی حکومت نے عالمی اور صوبائی حکومتوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ سیلاب متاثرین پر خرچ کیے گئے فنڈز کو پورا کرے گی۔ لہٰذا، ہم نے اپنے اتحادیوں سے رابطہ کیا ہے تاکہ وہ سمجھ سکیں کہ یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے بجٹ میں سیلاب زدگان کی دیکھ بھال کریں۔‘
’ہمیں وزیراعظم کی نیت پر کوئی شک نہیں کیونکہ انہوں نے اپنی آنکھوں سے تباہی دیکھی۔ تاہم، ہم وزیراعظم سے اپنی ٹیم کے اندر خود کا جائزہ لینے اور اس عمل میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے کہنا چاہتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کی ٹیم ہمارے تحفظات کو دور کریں گے اور ان کے حل کے لیے کام کریں گے۔‘
انہوں نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’خان انہی دہشت گردوں کو واپس لے آئے جنہیں ہم نے مار بھگایا تھا۔ آج ہم اس بات کا اعادہ کرنا چاہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی سوات کے عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے اور اس علاقے کی ترقی کے لیے ہر ممکن مدد کرے گی۔‘
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کا ہر شہری 9 مئی کے سانحہ کی مذمت کرتا ہے۔ تمام سٹیک ہولڈرز اور سیاسی جماعتیں اس حوالے سے یکساں خیالات رکھتی ہیں، جو کہ مجرموں کو عبرت کا نشان بنانا ہے۔ اگر انہیں ایک بار معاف کر دیا جائے تو ملک میں قانون کی حکمرانی، حکومت یا جمہوریت نہیں رہے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ معاشی صورتحال ایسی ہے کہ ہر شہری کو پریشان کر رہی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کا مقابلہ کسی دوسری جماعت یا سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ بھوک، غربت، مہنگائی اور بے روزگاری سے ہے۔‘