سعودی عرب جلد ایک نئی ائیر لائن شروع کرے گا: خالد الفالح
بوئنگ کے ساتھ معاہدوں کے طرز پر مزید معاہدے کیے جائیں گے ( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب اپنے بڑھتے ہوئے ایوی ایشن سیکٹر میں مزید ایئر لائنز کو شامل کرنے کے امکانات تلاش کررہا ہے‘۔
پیرس ایئر شو کے موقع پر العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے خالد الفالح نے کہا کہ ’سعودی ایوی ایشن سیکٹر میں نمایاں ترقی ہو رہی ہے۔ بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے مزید ایئر لائنز متعارف کرانے کے امکانات پر غور کی ضرورت ہے‘۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ ’سعودی عرب رقبے، آبادی، معیشت اور سیاحت کے حوالے سے بڑا ملک ہے۔ حج اورعمرے کے علاوہ بھی سعودی عرب کے سیاحتی اہداف ہیں‘۔
’صورتحال کا تقاضا ہے کہ اقتصادی اور سٹراٹیجک اہداف پورا کرنے کےلیے مزید ایئرلائنز قائم ہوں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’فی الحال السعودیہ، فلائی ناس اور ریاض ایئر جیسی فضائی کمہنیاں خدمات کی فراہمی کےلیے ہیں۔ مستقبل قریب میں ایک نئی ایئرلائن قائم کی جائے گی‘۔
’ ریاض کو دنیا کے سو شہروں سے براہ راست جوڑنے کے لیے نئی ایئرلائنز اورجدید طرز کے طیاروں کی ضرورت ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب ریاض ایئر اور طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے درمیان ہونے والے معاہدوں کے طرز پر مزید معاہدے کرے گا۔ سعودی عرب کو طیارہ سازی کی صنعت کو ملکی سپلائی سسٹم سے منسلک کی ضرورت ہے‘۔
علاوہ ازیں طیاروں کا سودا المونیم کی صنعت سے وابستہ ہے۔ سعودی عرب المونیم تیار کررہا ہے اور اسے طیارہ سازی سے مربوط کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
حال ہی میں شروع کی جانے والی ریاض ایئر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ’ اس ایئرلائن کا سعودی عرب کی اقتصادی اور سیاحت کی ترقی میں بڑا حصہ ہوگا‘۔
’ریاض 2030 تک تیس ملین سے زیادہ وزیٹرز کو راغب کرنے کےلیے تیار ہے جو مزید ایئر لائنز اور طیاروں کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے‘۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ایوی ایشن سیکڑ کی توسیع کا مملکت میں لاجسٹک اور سپلائی چین آپریشنز پر مثبت اثر پڑے گا‘۔