Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابوظبی پورٹس اور کراچی پورٹ ٹرسٹ میں 50 سالہ رعایتی معاہدے

معاہدے کے تحت کسٹم آپریشن ڈیجیٹل سسٹم میں بھی تعاون ہو گا۔ (فوٹو: وام)
ابوظبی پورٹس اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے درمیان 50 سالہ رعایتی معاہدہ جمعرات کو طے پا گیا ہے۔ 
متحدہ عرب امارات کی سرکاری ایجنسی ’وام‘ کے مطابق ابوظبی پورٹس گروپ نے کہا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ  اور کحیل ٹرمینلز کمپنی کے درمیان کراچی گیٹ کی مینجمنٹ آپریشن اور ڈیولپمنٹ  کے حوالے سے 50 سالہ رعایتی معاہدے پر دستخط کر دیے گئے ہیں۔ 
کراچی پورٹ ٹرسٹ پاکستانی کی وفاقی حکومت کا ماتحت ادارہ ہے جو کراچی پورٹ آپریشن مینجمنٹ کا نگران ہے۔ مذکورہ معاہدے میں ابوظبی پورٹس گروپ بیشتر حصص کا مالک ہو گا۔ 
مشترکہ منصوبہ آئندہ 10 سالوں کے دوران انفراسٹرکچر اور سپرسٹرکچر ڈیویلپ کرنے کے لیے بھاری سرمایہ لگائے گا۔ پروگرام کے مطابق زیادہ سرمایہ کاری 2026 کے دوران ہو گی۔ 
مشترکہ منصوبے کے تحت کراچی بندرگاہ کے مختلف حصوں کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا اور ان سے استفادے کے امکانات بڑھائے جائیں گے۔ 
منصوبہ مکمل ہونے پر پوسٹ پینامیکس گروپ کے جہاز لنگر انداز ہو سکیں گے، ان میں 8500 کنٹینرز تک کی گنجائش ہوتی ہے۔ 
یاد رہے کہ فریقین کے درمیان سارا لین دین امریکی ڈالر میں ہو گا لہذا پاکستانی روپے اور غیرملکی کرنسی میں ہونے والی تبدیلیوں سے معاہدے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ 
ابوظبی پورٹس گروپ نے حکومت پاکستان کے ساتھ ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کے فروغ میں تعاون کے حوالے سے تین مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے ہیں۔ جن کی بدولت لاجسٹک خدمات کے اخراجات کم ہوں گے اور سامان ٹرانسفر آپریشن جدید خطوط پر استوار ہو گا اور کراچی بندرگاہ کی مسابقتی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ علاوہ ازیں فریقین باہمی دلچسپی کے دیگر منصوبوں میں بھی تعاون کریں گے۔ 

فریقین کے درمیان سارا لین دین امریکی ڈالر میں ہو گا۔ (فوٹو: کے پی ٹی)

ابوظبی پورٹس گروپ پاکستان میں لاجسٹک، کسٹم اور کاروبار کے  بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے نفاذ، ڈیزائن اور منصوبہ بندی میں حکومت پاکستان کو تیکنیکی تجربات فراہم کرے گا اوراس حوالے سے اس کی مدد بھی کرے گا۔  
فریقین نے مفاہمتی یادداشت کے تحت کراچی پورٹ کو ریلوے سسٹم سے جوڑنے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے سلسلے میں تعاون کی بھی منظوری دی ہے۔ 
مفاہمتی یادداشت کے تحت ابوظبی پورٹس گروپ  اور پورٹ قاسم کے آزاد زون یا صنعتی اداروں کی مینجمنٹ، آپریشن  اور ڈیویلپمنٹ کے حوالے سے تعاون کے ضوابط بھی طے کیے ہیں۔ 
فریقین ڈیجیٹل بزنس اور لاجسٹک حل ڈیویلپ کرنے میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔ اس حوالے سے کسٹم آپریشن ڈیجیٹل سسٹم میں بھی تعاون ہو گا۔ 
متحدہ عرب امارات کے  وزیر توانائی سہیل المزروعی نے کہا ہے کہ ہمیں رعایتی معاہدے پر دستخط کر کے خوشی ہو رہی ہے اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ متحدہ عرب امارات پاکستان کے ساتھ تعلقات کے استحکام کے حوالے سے اپنے عہد وپیمان پابندی سے نافذ کر رہا ہے۔  

مشترکہ منصوبے کے تحت کراچی بندرگاہ کے مختلف حصوں کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔ (فوٹو: کے پی ٹی)

وزیر مملکت برائے تجارت خارجہ ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے کہا کہ نیا معاہدہ  ہمارے امکانات اوراستعداد کا معیار بلند کرے گا۔ بین الاقوامی کاروباری پارٹنرز کے یہاں اسے مزید پرکشش بنائے گا۔ اس کی بدولت بین الاقوامی تجارت کے شعبے میں کراچی کی حیثیت اہم کھلاڑی کے طور پر مستحکم ہوگی۔ 
الزیودی نے کہا کہ ابوطبی پورٹس گروپ نہ صرف کراچی گیٹ کو جدید تر بنانے کے لیے سرمایہ لگائے گا بلکہ پاکستان کے ساتھ تعاون کے مزید مواقع بھی پیدا کرے گا۔ 
پاکستانی وزیر جہاز رانی فیصل سبزواری نے اس موقع پر کہا کہ امارات اور پاکستان کے درمیان کئی عشروں پر محیط گہرے تعلقات ہیں۔ دونوں ملکوں کے قائدین باہمی تعلقات کے فروغ میں حصہ لے رہے ہیں۔ 

شیئر: