عید کی چھٹیاں ہوں اور سیر سپاٹا نہ ہو ایسا کیسے ممکن ہے۔ ہر سال لوگ بالخصوص عید الاضحٰی پر گوشت اور مرغن غذائیں کھانے کے بعد سیر وتفریح کے لیے صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات کا رخ کرتے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں سیاحوں کی سب سے پسندیدہ جگہ سوات کی خوبصورت وادیاں ہیں جن میں کالام، مدین، مالم جبہ اور مہوڈنڈ سرفہرست ہیں۔ اسی طرح گلیات اور ناران کے علاقے بھی لوگوں کی دلچسپی کے مراکز ہیں۔ ان علاقوں میں سڑکوں کی حالت بہتر ہونے کی وجہ سے سیاحوں کی آمد زیادہ متوقع ہے۔
مزید پڑھیں
-
عید پکنک کے لیے بلوچستان کے مشہور تفریحی مقاماتNode ID: 666221
-
سعودی عرب 10 مقبول سیاحتی ممالک میں شامل، سروے رپورٹNode ID: 772981
دوسری جانب کمراٹ اور چترال کے علاقے طویل اور کچی سڑکوں کے باعث دوسری ترجیح ہیں۔
خیبرپختونخوا ٹوارزم اتھارٹی کے ترجمان سعد بن اویس نے اردو نیوز کو بتایا کہ اس بار گرمی میں شدت کے باعث سیاحوں کی آمد زیادہ متوقع ہے اسی لیے پہلی بار تمام سیاحتی مقامات میں ٹوارزم پولیس کو تعینات کردیا گیا ہے جن کو جدید سامان اور سواری بھی مہیا کی گئی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ سوات میں مالم جبہ، گبین جبہ اور کالام کے راستے صاف ہیں اور قیام کے لیے بھی مناسب انتظامات بھی موجود ہیں ۔ مدین بحرین کے بازار میں پانی داخل ہوا تھا جو کہ اب مکمل طور بحال ہوچکا ہے ۔
ترجمان ٹوارزم اتھارٹی کے مطابق عید کے لیے ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے 8 جگہوں پر پی ٹی ڈی سی ہوٹلز تزین و آرائش کے بعد کھول دیے گئے ہیں، اسی طرح کمیپنگ پاڈز بھی سیاح استعمال کر سکتےہیں۔
سعد بن اویس نے بتایا کہ مالم جبہ، کالام کے علاوہ کمراٹ اور چترال میں ایڈونچر ٹوارزم کے لیے زپ لائن اور ریور رافٹنگ کی تفریح بھی مہیا کی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاحوں کے لیے ہیلپ لائن بھی فعال ہے جس سے سیاح مدد حاصل کرسکتے ہیں ۔
گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان احسن حمید نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گلیات کا موسم دیگر شہروں کی نسبت زیادہ خوشگوار ہے اس لئے یہاں کے سیاحتی مقامات سیاحوں کا رش زیادہ ہوتا ہے دوسری سب سے اہم بات گلیات کے تمام مقامات میں سہولیات دستیاب ہیں۔
سیاحوں کی آسانی کے لئے دو کنٹرول رومز قائم کئے گیے ہیں جہاں سے شکایات دور کرنے کے لیے فوری طور پر ہدایات جاری کی جائیں گی۔ اسی طرح ٹریفک کی روانی کے لئے بھی دو مقامات پر ٹریفک کاونٹنگ سسٹم نصب کیا گیا ہے جس کی وجہ سے آنے والی گاڑیوں کی تعداد ہمیں معلوم ہو جاتی ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/June/36476/2023/malam-jabba-tourism.jpg)