Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی آسمان پر اس سال کا پہلا ’سپرمون‘

دیکھنے جانے والا چاند معمول سے کہیں زیادہ کرہ ارض کے قریب ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے آسمان پر اس سال پہلی مرتبہ پیر کی رات ’سپرمون‘ دیکھا گیا۔
 سعودی عرب اور عالم عرب کے آسمان پر غیر معمولی حجم کا چاند نظر آہا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق جب چاند کے مرکز اور زمین کے مرکز کے درمیان فاصلہ 362.146 کلو میٹر کا ہو تو ایسی صورت میں نظر آنے والا چاند غیر معمولی حجم کا ہوتا ہے جسے عربی میں ’القمر العملاق‘ کہا جاتا ہے۔
پیر کی رات  دیکھے جانے والا چاند معمول سے کہیں زیادہ کرہ ارض کے قریب ہے۔ 

روشنی  معمول کے 14 ویں کے چاند سے 12.8 فیصد زیادہ ہوتی ہے( فوٹو: ایس پی اے)

قبل ازیں جدہ میں فلکیاتی انجمن کے سربراہ ابو زاھرہ نے کہا تھا کہ ’چاند سورج غروب ہونے پر جنوب مشرقی افق سے نمودار ہوگا۔ ممکن ہے فضائی غلاف میں گردو غبار چھا نے کی وجہ سے نارنجی رنگ کا ہو‘۔ 
ابوزاہرہ نے بتایا تھا کہ’ القمر العملاق کا ظاہری حجم 5.8 فیصد زیادہ اور اس کی روشنی  معمول کے 14 ویں کے چاند سے 12.8 فیصد زیادہ ہوگی‘۔ 
ان کا کہنا تھا کہ’ بڑے سائز کے چاند کا کرہ ارض پر کوئی قابل ذکر فرق نہیں پڑے گا تاہم سمندر میں مدو جزر ضرور پیدا ہوگا جو ایک فطری عمل ہے۔ ہر ماہ کی 14 ویں تاریخ کو سمندر میں مدوجزر زیادہ ہوتا ہے‘۔ 

شیئر: